وَعَن عائشةَ
قَالَتْ: اعْتَلَّ بَعِيرٌ لِصَفِيَّةَ وَعِنْدَ زَيْنَبَ فَضْلُ ظَهْرٍ فَقَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ لِزَيْنَبَ: «أَعْطِيهَا بَعِيرًا» . فَقَالَتْ: أَنَا أُعْطِي تِلْكَ الْيَهُودِيَّةَ؟ فَغَضِبَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَهَجَرَهَا ذَا الْحُجَّةِ وَالْمُحَرَّمَ وَبَعْضَ صَفَرٍ. رَوَاهُ أَبُو دَاوُدَ
وَذُكِرَ حَدِيثُ مُعَاذِ بْنِ أَنَسٍ: «مَنْ حَمَى مُؤْمِنًا» فِي «بَابِ الشَّفَقَة وَالرَّحْمَة»
عائشہ ؓ بیان کرتی ہیں ، صفیہ ؓ کا اونٹ بیمار ہو گیا جبکہ زینب ؓ کے پاس زائد سواری تھی ، رسول اللہ ﷺ نے زینب ؓ سے فرمایا :’’ اس (صفیہ ؓ) کو اونٹ دے دو ۔‘‘ انہوں نے کہا : میں اس یہودن کو دوں ! رسول اللہ ﷺ ناراض ہوئے اور آپ ﷺ نے ذوالحجہ ، محرم اور صفر کے چند ایام تک ان سے صحبت ترک کر دی ۔ اسنادہ صحیح ، رواہ ابوداؤد ۔
اور معاذ بن انس ؓ سے مروی حدیث :’’ جو شخص کسی مومن کی عزت بچاتا ہے ۔‘‘ باب الشفقۃ و الرحمۃ میں گزر چکی ہے ۔