Blog
Books



۔ (۵۰۴۴)۔ وَعَنِ ابْنِ عَبَّاسٍ ‌رضی ‌اللہ ‌عنہما وَقَدْ کَتَبَ اِلَیْہِ نَجْدَۃُ الْحَرُوْرِیُّ یَسْأَلُہٗ عَنْ خَمْسِ خِصَالٍ مِنْھَا: ہَلْ کَانَ رَسُولُ اللّٰہِ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم یَغْزُو بِالنِّسَائِ مَعَہُ؟ فَکَتَبَ إِلَیْہِ ابْنُ عَبَّاسٍ: إِنَّ رَسُولَ اللّٰہِ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم قَدْ کَانَ یَغْزُو بِالنِّسَائِ مَعَہُ، فَیُدَاوِینَ الْمَرْضٰی وَلَمْ یَکُنْ یَضْرِبُ لَہُنَّ بِسَہْمٍ، وَلٰکِنَّہُ کَانَ یُحْذِیہِنَّ مِنَ الْغَنِیمَۃِ۔ (مسند أحمد: ۲۸۱۱)
۔ سیدنا عبد اللہ بن عباس ‌رضی ‌اللہ ‌عنہما سے مروی ہے، جبکہ نجدہ حروری نے ان کی طرف خط لکھا اور پانچ امور کے بارے میں پوچھا، ایک سوال یہ تھا: کیا عورتیں رسول اللہ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم کے ساتھ جہاد کرتی تھیں؟ سیدنا ابن عباس ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ نے جواباً لکھا: بیشک رسول اللہ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم کے ساتھ عورتیں جہاد میں جاتی تھیں اور مریضوں کا دوا دارو کرتی تھیں اور آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم ان کے لیے دوسرے مجاہدین کی طرح حصہ مقرر نہیں کرتے تھے، البتہ مالِ غنیمت میں سے تھوڑا بہت بطورِ عطیہ دے دیتے تھے۔
Musnad Ahmad, Hadith(5044)
Background
Arabic

Urdu

English