Blog
Books



۔ (۵۰۴۶)۔ عَنْ أَبِی قَتَادَۃَ، قَالَ: قَالَ أَبُو قَتَادَۃَ: رَأَیْتُ رَجُلَیْنِ یَقْتَتِلَانِ مُسْلِمٌ وَمُشْرِکٌ، وَإِذَا رَجُلٌ مِنْ الْمُشْرِکِینَ یُرِیدُ أَنْ یُعِینَ صَاحِبَہُ الْمُشْرِکَ عَلَی الْمُسْلِمِ، فَأَتَیْتُہُ فَضَرَبْتُ یَدَہُ فَقَطَعْتُہَا وَاعْتَنَقَنِی بِیَدِہِ الْأُخْرٰی، فَوَاللّٰہِ! مَا أَرْسَلَنِی حَتّٰی وَجَدْتُ رِیحَ الْمَوْتِ، فَلَوْلَا أَنَّ الدَّمَ نَزَفَہُ لَقَتَلَنِی فَسَقَطَ فَضَرَبْتُہُ فَقَتَلْتُہُ وَأَجْہَضَنِی عَنْہُ الْقِتَالُ، وَمَرَّ بِہِ رَجُلٌ مِنْ أَہْلِ مَکَّۃَ، فَسَلَبَہُ فَلَمَّا فَرَغْنَا وَوَضَعَتِ الْحَرْبُ أَوْزَارَہَا، قَالَ رَسُولُ اللّٰہِ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم : ((مَنْ قَتَلَ قَتِیلًا فَسَلَبُہُ لَہُ۔)) قَالَ: قُلْتُ: یَا رَسُولَ اللّٰہِ! قَدْ قَتَلْتُ قَتِیلًا وَأُسْلِبَ فَاَجْھَضَنِیْ عَنْہُ الْقِتَالُ، فَلَا اَدْرِیْ مَنِ اسْتَلَبَہُ، فَقَالَ رَجُلٌ مِنْ أَہْلِ مَکَّۃَ: صَدَقَ یَا رَسُولَ اللّٰہِ! أَنَا سَلَبْتُہُ فَارْضِہِ عَنِّی مِنْ سَلَبِہِ، قَالَ: فَقَالَ أَبُو بَکْرٍ: تَعْمِدُ إِلٰی أَسَدٍ مِنْ أُسْدِ اللّٰہِ، یُقَاتِلُ عَنِ اللّٰہِ عَزَّ وَجَلَّ، تُقَاسِمُہُ سَلَبَہُ ارْدُدْ عَلَیْہِ سَلَبَ قَتِیلِہِ، قَالَ رَسُولُ اللّٰہِ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم : ((صَدَقَ فَارْدُدْ عَلَیْہِ سَلَبَ قَتِیلِہِ)) قَالَ أَبُو قَتَادَۃَ: فَأَخَذْتُہُ مِنْہُ فَبِعْتُہُ فَاشْتَرَیْتُ بِثَمَنِہِ مَخْرَفًا بِالْمَدِینَۃِ، وَإِنَّہُ لَأَوَّلُ مَالٍ اعْتَقَدْتُہُ۔ (مسند أحمد: ۲۲۹۸۱)
۔ سیدنا ابو قتادہ سے مروی ہے، وہ کہتے ہیں: میں نے دو آدمیوں کو لڑتے ہوئے دیکھا، ان میں سے ایک مسلمان تھا اور دوسرا کافر، ایک مشرک آدمی چاہتا تھا کہ وہ مسلمان کے خلاف اپنے مشرک ساتھی کی مدد کرے، لیکن اُدھر سے میں آیا اور اس کے ہاتھ پر ضرب لگا کر اس کو کاٹ دیا، اس نے دوسرے ہاتھ سے مجھے اس طرح پکڑا جیسے معانقہ کرتے ہیں، پس اللہ کی قسم! اس نے مجھے اس وقت تک نہ چھوڑا، یہاں تک کہ میں نے اس سے موت کی بو محسوس کر لی، اگر اس کا خون نہ بہتا تو وہ مجھے قتل کر دیتا، پھر وہ گر پڑا اور میں نے اس کو ضرب لگائی اور قتل کر دیا، پھر میں قتال کی مصروفیت کی وجہ سے اس کا سلب نہ لے سکا، اور اس کے پاس سے اہل مکہ کا ایک آدمی گزرا اور اس نے اس کا سلب لے لیا، پس جب ہم فارغ ہوئے اور لڑائی ختم ہو گئی، رسول اللہ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے فرمایا: جس نے کسی شخص کو قتل کیا، اس کا سلب اس کے لیے ہو گا۔ میں نے کہا: اے اللہ کے رسول! میں نے ایک شخص کو قتل کیا ہے، لیکن پھر لڑائی میں مصروف ہو گیا، اب میں نہیں جانتا کہ کس نے اس کا سلب لے لیا ہے، اہل مکہ کا ایک آدمی کھڑا ہوا اور اس نے کہا: اے اللہ کے رسول! یہ سچ کہہ رہا ہے، میں نے اس کا سلب لے لیا ہے، تو آپ اس کو میری طرف سے راضی کر دیں، سیدنا ابو بکر ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ نے کہا: تو اللہ تعالیٰ کے شیروں میں سے ایک شیر کی طرف قصد کرتا ہے، جو اللہ تعالیٰ کی راہ میں لڑتا ہے اور پھر تو اس کا سلب تقسیم کرتا ہے، تو اس کے مقتول کا سلب اس پر لوٹا دے، رسول اللہ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے فرمایا: ابو بکر سچ کہہ رہے ہیں، تو اس کے مقتول کا سلب اس پر لوٹا دے۔ سیدنا ابو قتادہ ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ نے کہا: میں نے اس سے وہ سامان لیا اور اس کو بیچ کر اس کی قیمت سے مدینہ منورہ میں ایک باغ خریدا، یہ پہلا مال تھا، جس کا میں مالک بنا تھا۔
Musnad Ahmad, Hadith(5046)
Background
Arabic

Urdu

English