۔ (۵۰۷۵)۔ حَدَّثَنِی عُمَرُ بْنُ الْخَطَّابِ رضی اللہ عنہ قَالَ: لَمَّا کَانَ یَوْمُ خَیْبَرَ، أَقْبَلَ نَفَرٌ مِنْ أَصْحَابِ النَّبِیِّ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم فَقَالُوْا: فُلَانٌ شَہِیدٌ، فُلَانٌ شَہِیدٌ حَتّٰی مَرُّوْا عَلٰی رَجُلٍ فَقَالُوْا فُلَانٌ شَہِیدٌ، فَقَالَ رَسُولُ اللّٰہِ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم : ((کَلَّا إِنِّی رَأَیْتُہُ فِی النَّارِ فِی بُرْدَۃٍ غَلَّہَا أَوْ عَبَائَ ۃٍ، ثُمَّ قَالَ رَسُولُ اللّٰہِ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم : ((یَا ابْنَ الْخَطَّابِ اذْہَبْ فَنَادِ فِی النَّاسِ أَنَّہُ لَا یَدْخُلُ الْجَنَّۃَ إِلَّا الْمُؤْمِنُونَ۔)) قَالَ: فَخَرَجْتُ فَنَادَیْتُ أَلَا إِنَّہُ لَا یَدْخُلُ الْجَنَّۃَ إِلَّا الْمُؤْمِنُونَ۔ (مسند أحمد: ۲۰۳)
۔ سیدنا عمر بن خطاب رضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہ جب خیبر کا دن تھا اور صحابۂ کرام کا ایک گروہ آیا اور اس نے کہا: فلاں شہید ہے، فلاں شہید ہے، اسی اثناء میں وہ ایک اور مقتول کے پاس سے گزرے اور اس کے بارے میں بھی یہی کہا کہ وہ شہید ہے، لیکن رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا: ہر گز نہیں، میں نے اس کو اس دھاری دار چادر یا چوغے کی وجہ سے آگ میں دیکھا، جو اس نے خیانت کی تھی۔ پھر آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا: اے ابن خطا ب! جاؤ اور لوگوں میں یہ اعلان کر دو کہ جنت میں صرف مومن داخل ہوں گے۔ پس میں وہاں سے نکل پڑا اور یہ اعلان کیا کہ خبردار! جنت میں صرف مومن داخل ہوں گے۔
Musnad Ahmad, Hadith(5075)