۔ (۵۰۷۶)۔ عَنْ سَالِمِ بْنِ عَبْدِ اللّٰہِ، أَنَّہُ کَانَ مَعَ مَسْلَمَۃَ بْنِ عَبْدِ الْمَلِکِ فِی أَرْضِ الرُّومِ، فَوُجِدَ فِی مَتَاعِ رَجُلٍ غُلُولٌ، فَسَأَلَ سَالِمَ بْنَ عَبْدِ اللّٰہِ، فَقَالَ حَدَّثَنِی عَبْدُ اللّٰہِ، عَنْ عُمَرَ رضی اللہ عنہ أَنَّ رَسُولَ اللّٰہِ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم قَالَ: ((مَنْ وَجَدْتُمْ فِی مَتَاعِہِ غُلُولًا فَأَحْرِقُوہُ۔)) قَالَ: وَأَحْسَبُہُ قَالَ: وَاضْرِبُوہُ، قَالَ: فَأَخْرَجَ مَتَاعَہُ فِی السُّوقِ، قَالَ: فَوَجَدَ فِیہِ مُصْحَفًا، فَسَأَلَ سَالِمًا فَقَالَ: بِعْہُ وَتَصَدَّقْ بِثَمَنِہِ۔ (مسند أحمد: ۱۴۴)
۔ سالم بن عبد اللہ سے مروی ہے کہ روم کے علاقے میں مسلمہ بن عبد الملک کے ساتھ تھے، ایک آدمی کے سامان میں خیانت والا مال بھی پایا گیا، مسلمہ نے اس کے بارے میں سالم بن عبد اللہ سے سوال کیا، انھوں نے کہا: مجھے سیدنا عبد اللہ رضی اللہ عنہ نے سیدنا عمر رضی اللہ عنہ سے بیان کیا کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا: تم جس کے سامان میں خیانت والا مال پاؤ، اس کے سامان کو جلا دو۔ راوی کہتا ہے: میرا خیال ہے کہ آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے یہ بھی فرمایا تھا کہ اس کی پٹائی بھی کرو، پس جب انھوں نے اس کا سامان بازار میںنکالا، لیکن جب دیکھا کہ اس میں ایک مصحف بھی ہے تو انھوں نے پھر سالم سے سوال کیا، جس کے جواب میں انھوں نے کہا کہ اس کو بیچ کر اس کی قیمت صدقہ کر دو۔
Musnad Ahmad, Hadith(5076)