Blog
Books



۔ (۵۰۸۶)۔ عَنِ عَبْدِ اللّٰہِ بْنِ عُمَرَ قَالَ: أَعْطٰی رَسُولُ اللّٰہِ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم عُمَرَ بْنَ الْخَطَّابِ جَارِیَۃً مِنْ سَبْیِ ہَوَازِنَ، فَوَہَبَہَا لِی فَبَعَثْتُ بِہَا إِلٰی أَخْوَالِی مِنْ بَنِی جُمَحٍ لِیُصْلِحُوا لِی مِنْہَا حَتّٰی أَطُوفَ بِالْبَیْتِ، ثُمَّ آتِیَہُمْ وَأَنَا أُرِیدُ أَنْ أُصِیبَہَا إِذَا رَجَعْتُ إِلَیْہَا قَالَ: فَخَرَجْتُ مِنَ الْمَسْجِدِ حِینَ فَرَغْتُ فَإِذَا النَّاسُ یَشْتَدُّونَ، فَقُلْتُ: مَا شَأْنُکُمْ؟ قَالُوْا رَدَّ عَلَیْنَا رَسُولُ اللّٰہِ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم أَبْنَائَ نَا وَنِسَائَ نَا، قَالَ: قُلْتُ: تِلْکَ صَاحِبَتُکُمْ فِی بَنِی جُمَحٍ فَاذْہَبُوا فَخُذُوہَا فَذَہَبُوا فَأَخَذُوہَا۔ (مسند أحمد: ۵۳۷۴)
۔ سیدنا عبد اللہ بن عمر ‌رضی ‌اللہ ‌عنہما سے مروی ہے کہ رسول اللہ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے سیدنا عمر بن خطاب ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ کو ہوازن کے قیدیوں میں سے ایک لونڈی دی اور انھوں نے وہ مجھے عطا کر دی، میں نے اس کو بنو جمح والے اپنے ماموؤں کی طرف بھیجا، تاکہ وہ اس کو تیار کریں اور میں اِدھر طواف کر لوں، پھر میں ان کے پاس چلا جاؤں گا، جبکہ میں لوٹ کر اس سے جماع کرنے کا ارادہ رکھتا تھا، لیکن جب میں فارغ ہو کر مسجد سے نکلا اور ہوازن کے لوگوں کو دوڑتے ہوئے دیکھا تو میں نے کہا: تم لوگوں کو کیا ہو گیا ہے؟ انھوں نے کہا: رسول اللہ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے ہمارے بیٹے اور عورتیں ہمیں واپس کر دیئے ہیں، میں نے کہا: تو پھر تمہاری ایک خاتون بنو جمح قبیلے میں ہے، جاؤ اور اس کو بھی لے لو، پس وہ گئے اور اس خاتون کو بھی اپنے ساتھ لے لیا۔
Musnad Ahmad, Hadith(5086)
Background
Arabic

Urdu

English