Blog
Books



۔ (۵۱۱)۔ عَنْ عَبْدِ الرَّحْمٰنِ بْنِ یَزِیْدَ عَنْ سَلْمَانِ الْفَارِسِیِّؓ قَالَ: قَالَ بَعْضُ الْمُشْرِکِیْنَ وَہُمْ یَسْتَہْزِئُوْنَ بِہِ: اِنَّی لَأَرٰی صَاحِبَکُمْ یُعَلِّمُکُمْ حَتَّی الْخِرَائَۃَ، قَالَ سَلْمَانُ: أَجَلْ، أَمَرَ نَا أَنْ لَا نَسْتَقْبِلَ الْقِبْلَۃَ (وَفِیْ رِوَایَۃٍ: وَلَا نَسْتَدْبِرَہَا) وَلَا نَسْتَنْجِیَ بِأَیْمَانِنَا وَلَا نَکْتَفِیَ بِدُوْنِ ثَلَاثَۃِ أَحْجَارٍ لَیْسَ فِیْھَا رَجِیْعٌ وَلَا عَظْمٌ۔ (مسند أحمد:۲۴۱۰۳)
سیدنا سلمان فارسی ؓ سے مروی ہے کہ کسی مشرک نے مذاق کرتے ہوئے کہا: میں دیکھتا ہوں کہ تمہارا نبی تو تم لوگوں کو قضائے حاجت کے آداب تک کی تعلیم دیتا ہے۔ سیدنا سلمان ؓ نے کہا: جی بالکل، آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم ‌ نے ہمیں حکم دیا کہ ہم (قضائے حاجت کے وقت) قبلہ کی طرف منہ نہ کریں اور نہ پیٹھ اور دائیں ہاتھ سے استنجا نہ کریں اور تین پتھروں سے کم پر اکتفا نہ کریں اور ان میں کوئی لید، گوبر اور ہڈی نہیں ہونی چاہیے۔
Musnad Ahmad, Hadith(511)
Background
Arabic

Urdu

English