۔ (۵۱۰۸)۔ عَنْ أَبِی الدَّرْدَائِ، أَنَّ النَّبِیَّ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم
رَأَی امْرَأَۃً مُجِحًّا عَلٰی بَابِ فُسْطَاطٍ أَوْ طَرَفِ فُسْطَاطٍ، فَقَالَ رَسُولُ اللّٰہِ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم : ((لَعَلَّ صَاحِبَہَا یُلِمُّ بِہَا۔)) قَالُوْا: نَعَمْ، قَالَ: ((لَقَدْ ہَمَمْتُ أَنْ أَلْعَنَہُ لَعْنَۃً تَدْخُلُ مَعَہُ فِی قَبْرِہِ، کَیْفَ یُوَرِّثُہُ وَہُوَ لَا یَحِلُّ لَہُ، وَکَیْفَ یَسْتَخْدِمُہَا؟ وَہُوَ لَا یَحِلُّ لَہُ۔)) (مسند أحمد: ۲۸۰۶۹)
۔ سیدنا ابو درداء رضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے خیمے کے دروازے پر یا اس کے ایک کونے میں ایسی خاتون دیکھی، جس کا بچہ جنم دینے کا وقت لگ رہا تھا، آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا: شاید اس کا مالک اس سے مباشرت کرتا ہو؟ لوگوں نے کہا: جی ہاں، آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا: میں نے ارادہ کیا کہ اس شخص پر ایسی لعنت کروں، جو اس کے ساتھ اس کی قبر میں بھی گھس جائے، وہ اس کا کیسے وارث بنے گا، جبکہ وہ اس کیلئے حلال نہیں ہے، وہ اس سے کیسے خدمت لے گا، جبکہ وہ اس کیلئے حلال نہیں ہے۔
Musnad Ahmad, Hadith(5108)