۔ (۵۲۰۲)۔ عَنْ أَبِی عَمْرٍو الشَّیْبَانِیِّ، عَنْ رَجُلٍ مِنَ الْأَنْصَارِ، عَنِ النَّبِیِّ قَالَ: ((الْخَیْلُ ثَلَاثَۃٌ، فَرَسٌ یَرْبِطُہُ الرَّجُلُ فِی سَبِیلِ اللّٰہِ عَزَّ وَجَلَّ، فَثَمَنُہُ أَجْرٌ، وَرُکُوبُہُ أَجْرٌ، وَعَارِیَتُہُ أَجْرٌ، وَعَلَفُہُ أَجْرٌ، وَفَرَسٌ یُغَالِقُ عَلَیْہِ الرَّجُلُ وَیُرَاہِنُ، فَثَمَنُہُ وِزْرٌ وَعَلَفُہُ وِزْرٌ، وَفَرَسٌ لِلْبِطْنَۃِ فَعَسٰی أَنْ یَکُونَ سَدَادًا مِنَ الْفَقْرِ إِنْ شَائَ اللّٰہُ تَعَالَی۔)) (مسند أحمد: ۲۳۶۱۸)
۔ ایک انصاری صحابی رضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا: گھوڑے تین قسم کے ہوتے ہیں: ایک وہ گھوڑا ہے کہ جس کو آدمی اللہ تعالیٰ کی راہ کے لیے باندھ کر رکھتا ہے، اس کی قیمت بھی اجر ہے ، اس کی سواری بھی اجر ہے، اس کا عاریۃً دینا بھی اجر ہے اور اس کا چارہ بھی اجر ہے ، دوسرا وہ گھوڑا ہے، جس پر جوا اور (جاہلیت کی) بازیاں لگائی جاتی ہیں، ایسے گھوڑے کی قیمت بھی گناہ ہے اور اس کا چارہ بھی مالک کے لیے بوجھ ہے، تیسرا وہ گھوڑا ہے، جس کو اس لیے پالا جاتا ہے کہ وہ بچے جنم دے گا، ممکن ہے کہ اس قسم کی وجہ سے مالک کی فقیری دور ہو جائے۔
Musnad Ahmad, Hadith(5202)