۔ (۵۲۱۳)۔ عَنْ أَبِی ذَرٍّ رضی اللہ عنہ قَالَ: قُلْتُ: یَا رَسُولَ اللّٰہِ! أَیُّ الْعَمَلِ أَفْضَلُ؟ قَالَ: ((إِیمَانٌ بِاللّٰہِ تَعَالٰی، وَجِہَادٌ فِی سَبِیلِہِ۔)) قُلْتُ: یَا رَسُولَ اللّٰہِ! فَأَیُّ الرِّقَابِ أَفْضَلُ؟ قَالَ: ((أَنْفَسُہَا عِنْدَ أَہْلِہَا وَأَغْلَاہَا ثَمَنًا۔)) قَالَ: فَإِنْ لَمْ أَجِدْ؟ قَالَ: ((تُعِینُ صَانِعًا أَوْ تَصْنَعُ لِأَخْرَقَ۔)) وَقَالَ: فَإِنْ لَمْ أَسْتَطِعْ قَالَ: ((کُفَّ أَذَاکَ عَنِ النَّاسِ، فَإِنَّہَا صَدَقَۃٌ تَصَدَّقُ بِہَا عَنْ نَفْسِکَ۔)) (مسند أحمد: ۲۱۶۵۷)
۔ سیدنا ابو ذر رضی اللہ عنہ سے مروی ہے، وہ کہتے ہیں: میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم سے سوال کیا کہ کون سا عمل افضل ہے؟ آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے جوا ب دیا: اللہ تعالیٰ پر ایمان لانا اور اس کے راستے میں جہاد کرنا۔ میں نے کہا: کون سی گردن کو آزاد کرنا افضل ہے؟ آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا: جو اپنے مالکوں کے نزدیک قیمتی اور مہنگی ہو۔ میں نے کہا: اگر مجھ میں یہ عمل کرنے کی سکت نہ ہو تو؟ آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے جواب دیا: تو کسی پریشان حال کی معاونت کر دیا کرو یا کسی بے ہنر انسان کا کوئی کام کر دیا کرو۔ میں نے کہا: اگر میں یہ کارِ خیر کرنے سے بھی عاجز رہوں تو؟ آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا: تو تم لوگوں کو اپنے شرّ سے محفوظ رکھو‘ یہ بھی تمہارا اپنے آپ پر صدقہ ہو گا۔
Musnad Ahmad, Hadith(5213)