وَعَن زينبَ بنتِ جحشٍ أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ دخل يَوْمًا فَزِعًا يَقُولُ: «لَا إِلَهَ إِلَّا اللَّهُ وَيلٌ للعربِ مِنْ شَرٍّ قَدِ اقْتَرَبَ فُتِحَ الْيَوْمَ مِنْ رَدْمِ يَأْجُوجَ وَمَأْجُوجَ مِثْلُ هَذِهِ» وَحَلَّقَ بِأُصْبَعَيْهِ: الْإِبْهَامَ وَالَّتِي تَلِيهَا. قَالَتْ زَيْنَبُ: فَقُلْتُ: يَا رَسُولَ اللَّهِ أَفَنُهْلَكُ وَفِينَا الصَّالِحُونَ؟ قَالَ: «نَعَمْ إِذا كثُرَ الخَبَثُ» . مُتَّفق عَلَيْهِ
زینب بنت جحش ؓ سے روایت ہے کہ ایک روز رسول اللہ ﷺ گھبراہٹ کے عالم میں میرے پاس تشریف لائے ، آپ ﷺ فرما رہے تھے :’’ اللہ کے سوا کوئی معبود برحق نہیں ، عربوں کے لیے اس شر کے سبب تباہی ہے جو کہ قریب پہنچ چکی ہے ؟ آج یاجوج ماجوج کا بند اس قدر کھول دیا گیا ۔‘‘ اور آپ ﷺ نے اپنی دو انگلیوں ، انگوٹھے اور انگشت شہادت سے حلقہ بنایا ، زینب ؓ بیان کرتی ہیں ، میں نے عرض کیا ، اللہ کے رسول ! کیا ہم ہلاک کر دیے جائیں گے جبکہ صالح لوگ ہم میں موجود ہیں ؟ آپ ﷺ نے فرمایا :’’ ہاں ، جب فسق و فجور زیادہ ہو جائے گا ۔‘‘ متفق علیہ ۔