Blog
Books



۔ (۵۳۳۵)۔ عَنِ ابْنِ عَبَّاسٍ ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ ‌ فِیْ حَدِیْثِ رُؤْیَا اَعْبَرَھَا (اَیْ فَسَّرَھَا) اَبُوْبَکْرٍ ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ ‌ اَمَامَ النَّبِیِّ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم ثُمَّ قَالَ بَعْدَ تَعْبِیْرِھَا: اَصَبْتُ؟ یَا رَسُوْلَ اللّٰہِ! قَالَ: ((اَصَبْتَ وَاَخْطَأْتَ۔)) قَالَ: اَقْسَمْتُ یَا رَسُوْلَ اللّٰہِ! لَتُخْبِرُنِیْ، فَقَالَ: ((لَا تُقْسِمْ۔)) (مسند أحمد: ۲۱۱۳)
۔ سیدنا عبد اللہ بن عباس ‌رضی ‌اللہ ‌عنہما سے روایت ہے، یہ ایک خواب سے متعلقہ حدیث تھی، سیدنا ابو بکر ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ نے نبی کریم ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم کے سامنے اس کی تعبیربیان کی اور پھر کہا: اے اللہ کے رسول! کیا میں نے درست تعبیر بیان کی ہے؟ آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے فرمایا: تم نے بعض پہلو درست بیان کیے ہیں اور بعض میں غلطی کی ہے۔ انھوں نے کہا: اے اللہ کے رسول! میں قسم اٹھاتا ہوں کہ آپ ضرور ضرور مجھے میری غلطی پر آگاہ کریں گے، لیکن آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے فرمایا: قسم نہ اٹھاؤ۔
Musnad Ahmad, Hadith(5335)
Background
Arabic

Urdu

English