وَعَنْ جَابِرِ
بْنِ عَبْدِ اللَّهِ قَالَ: فُقِدَ الْجَرَادُ فِي سَنَةٍ مِنْ سِنِي عُمَرَ الَّتِي تُوُفِّيَ فِيهَا فَاهْتَمَّ بِذَلِكَ هَمًّا شَدِيدًا فَبَعَثَ إِلَى الْيمن رَاكِبًا وراكبا إِلَى الْعرق وَرَاكِبًا إِلَى الشَّامِ يَسْأَلُ عَنِ الْجَرَادِ هَلْ أُرِيَ مِنْهُ شَيْئًا فَأَتَاهُ الرَّاكِبُ الَّذِي مِنْ قبل الْيمن بقبضة فنثرهابين يَدَيْهِ
فَلَمَّا رَآهَا عُمَرُ كَبَّرَ
وَقَالَ سَمِعْتُ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَقُولُ: إِنَّ اللَّهَ عَزَّ وَجَلَّ خَلَقَ أَلْفَ أُمَّةٍ سِتُّمِائَةٍ مِنْهَا فِي الْبَحْرِ وَأَرْبَعُمِائَةٍ فِي الْبَرِّ فَإِنَّ أَوَّلَ هَلَاكِ هَذِهِ الْأُمَّةِ الْجَرَادُ فَإِذَا هَلَكَ الْجَرَادُ تَتَابَعَتِ الْأُمَمُ كَنِظَامِ السِّلْكِ «. رَوَاهُ الْبَيْهَقِيُّ فِي» شُعَبِ الْإِيمَانِ
جابر بن عبداللہ ؓ بیان کرتے ہیں ، عمر ؓ کے دورِ خلافت کے اس سال جس سال عمر ؓ نے وفات پائی ، ٹڈی معدوم ہو گئی تو اس سے وہ بہت غمگین ہو گئے ، انہوں نے ایک سوار یمن کی طرف ، ایک عراق کی طرف اور ایک سوار شام کی طرف بھیجا تا کہ وہ ٹڈی کے متعلق دریافت کریں کہ آیا وہ کہیں نظر آئی ہے ، یمن کی طرف سے سوار مٹھی میں ٹڈیاں لے کر آیا اور انہیں آپ (عمر ؓ) کے سامنے پھیلا دیا ، جب انہوں نے انہیں دیکھا تو (خوشی سے) نعرہ تکبیر بلند کیا ، اور فرمایا : میں نے رسول اللہ ﷺ کو فرماتے ہوئے سنا :’’ بے شک اللہ عزوجل نے ہزار قسم کے حیوان پیدا فرمائے ، ان میں سے چھ سو سمندر میں ہیں ، اور چار سو خشکی میں ، اور ان میں سے سب سے پہلے ٹڈیاں ہلاک ہوں گی ، جب ٹڈیاں ہلاک ہو جائیں گی تو اس کے بعد ہار کی ڈوری ٹوٹنے کے بعد موتیوں کے گرنے کی طرح باقی امتیں (اقسام) ہلاک ہوں گی ۔‘‘ اسنادہ ضعیف ، رواہ البیھقی فی شعب الایمان ۔