وَعَنْ حُذَيْفَةَ عَنِ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ: «إِنَّ الدَّجَّالَ يَخْرُجُ وَإِنَّ مَعَهُ مَاءً وَنَارًا فَأَمَّا الَّذِي يَرَاهُ النَّاسُ مَاءً فَنَارٌ تَحْرِقُ وَأَمَّا الَّذِي يَرَاهُ النَّاسُ نَارًا فَمَاءٌ بَارِدٌ عَذْبٌ فَمَنْ أَدْرَكَ ذَلِكَ مِنْكُمْ فَلْيَقَعْ فِي الَّذِي يَرَاهُ نَارًا فَإِنَّهُ مَاءٌ عَذْبٌ طَيِّبٌ» . مُتَّفق عَلَيْهِ. وَزَاد مُسلم: «إِن الدجالَ ممسوحُ العينِ عَلَيْهَا ظفرةٌ غليظةٌ مَكْتُوب بَين عَيْنَيْهِ كَافِر يَقْرَؤُهُ كل مُؤمن كاتبٌ وَغير كَاتب»
حذیفہ ؓ ، نبی ﷺ سے روایت کرتے ہیں ، آپ ﷺ نے فرمایا :’’ بے شک دجال کا ظہور ہو گا اور اس کے ساتھ پانی اور آگ ہو گی ، جسے لوگ پانی سمجھیں گے وہ آگ ہو گی وہ جلائے گی ، اور جسے لوگ آگ سمجھیں گے وہ ٹھنڈا شیریں پانی ہو گا ، تم میں سے جو ایسی صورت دیکھے تو وہ اس چیز میں واقع ہو جسے وہ آگ سمجھتا ہو ، کیونکہ وہ تو شیریں خوشگوار پانی ہے ۔‘‘ اور امام مسلم نے یہ الفاظ نقل کئے ہیں :’’ بے شک دجال کی ایک آنکھ نہیں ہو گی ، اس کی (آنکھ) پر موٹا ناخن ہو گا ، اور اس کی دونوں آنکھوں کے درمیان کافر لکھا ہو گا ، اور اسے ہر مومن پڑھ لے گا خواہ لکھنا پڑھنا جانتا ہو یا نہ جانتا ہو ۔‘‘ متفق علیہ ۔