Blog
Books



۔ (۵۴۶۹)۔ عَنْ أَنَسِ بْنِ مَالِکٍ ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ ‌ أَنَّ النَّبِیَّ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم کَانَ یَلْقٰی رَجُلًا فَیَقُولُ: ((یَا فُلَانُ کَیْفَ أَنْتَ؟)) فَیَقُولُ: بِخَیْرٍ أَحْمَدُ اللّٰہَ فَیَقُولُ لَہُ النَّبِیُّ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم : ((جَعَلَکَ اللّٰہُ بِخَیْرٍ۔)) فَلَقِیَہُ النَّبِیُّ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم ذَاتَ یَوْمٍ فَقَالَ: ((کَیْفَ أَنْتَ یَا فُلَانُ؟۔)) فَقَالَ: بِخَیْرٍ إِنْ شَکَرْتُ، قَالَ: فَسَکَتَ عَنْہُ فَقَالَ: یَا نَبِیَّ اللّٰہِ! إِنَّکَ کُنْتَ تَسْأَلُنِی فَتَقُولُ: جَعَلَکَ اللّٰہُ بِخَیْرٍ، وَإِنَّکَ الْیَوْمَ سَکَتَّ عَنِّی، فَقَالَ لَہُ: ((إِنِّی کُنْتُ أَسْأَلُکَ فَتَقُولُ: بِخَیْرٍ أَحْمَدُ اللّٰہَ، فَأَقُولُ: جَعَلَکَ اللّٰہُ بِخَیْرٍ، وَإِنَّکَ الْیَوْمَ قُلْتَ: إِنْ شَکَرْتُ، فَشَکَکْتَ فَسَکَتُّ عَنْکَ۔)) (مسند أحمد: ۱۳۵۷۱)
۔ سیدنا انس بن مالک ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ سے مروی ہے کہ نبی کریم ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم ایک آدمی کو ملتے اور اس سے پوچھتے: اے فلاں! تم کیسے ہو؟وہ کہتا: خیریت ہے اور میں اللہ تعالیٰ کی تعریف بیان کرتا ہوں، آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم اس کو جواب دیتے: اللہ تعالیٰ تجھے خیریت کے ساتھ ہی رکھے۔ پھر ایک دن نبی کریم ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم اس کو ملے اور اس سے پوچھا: کیسے ہو؟ اس نے کہا: اگر میں شکر ادا کروں تو خیریت ہی ہے، آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم جواباً خاموش رہے، اس نے کہا: اے اللہ کے نبی! پہلے جب بھی آپ مجھ سے سوال کرتے تو آپ مجھے یہ دعا دیتے کہ اللہ تعالیٰ تجھے خیر کے ساتھ ہی رکھے، لیکن آج آپ خاموش رہے، آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے فرمایا: پہلے جب میں تجھ سے سوال کرتا تھا تو تو کہتا تھا کہ خیریت ہے اور میں اللہ تعالیٰ کی حمد بیان کرتا ہوں اور میں جواباً کہتا کہ اللہ تعالیٰ تجھے خیریت سے ہی رکھے، لیکن آج تو نے کہا ہے کہ اگر میں شکر ادا کروں تو خیریت سے ہوں، تو تو نے شک کا اظہار کیا، سو میں خاموش رہا۔
Musnad Ahmad, Hadith(5469)
Background
Arabic

Urdu

English