۔ (۵۵۹)۔ عَنْ جَعْفَرِ بْنِ تَمَّامِ بْنِ عَبَّاسٍ عَنْ أَبِیْہِ قَالَ: أَتَوُا النَّبِیَّ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم أَوْ أُتِیَ، فَقَالَ: ((مَالِیْ أَرَاکُمْ تَأْتُوْنِیْ قُلْحًا، اسْتَاکُوْا، لَوْ لَا أَنْ أَشُقَّ عَلَی أُمَّتِیْ لَفَرَضْتُ عَلَیْہِمُ السِّوَاکَ کَمَا فَرَضْتُ عَلَیْہِمُ الْوُضُوْئَ۔)) (مسند أحمد: ۱۸۳۵)
سیدنا تَمّام بن عباس ؓ سے مروی ہے کہ جب لوگ، نبی کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے پاس آئے تو آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا: کیا وجہ ہے کہ تم میرے پاس اس حال میں آئے ہو کہ تمہارے دانتوں پر میل کچیل اور زردی نظر آ رہی ہے، مسواک کیا کرو، اگر امت پر مشقت ڈالنے کا خطرہ نہ ہوتا تو میں نے مسواک کو وضو کی طرح فرض کر دینا تھا۔
Musnad Ahmad, Hadith(559)