Blog
Books



۔ (۵۶۵۲۔) عَنْ ثَابِتٍ ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ ‌ عَنْ أَنَسٍ ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ ‌ أَنَّ رَسُولَ اللّٰہِ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم عَادَ رَجُلًا مِنْ الْمُسْلِمِینَ قَدْ صَارَ مِثْلَ الْفَرْخِ، فَقَالَ لَہُ رَسُولُ اللّٰہِ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم : ((ہَلْ کُنْتَ تَدْعُو بِشَیْئٍ أَوْ تَسْأَلُہُ إِیَّاہُ)) قَالَ: نَعَمْ، کُنْتُ أَقُولُ: اَللّٰھُمَّ مَا کُنْتَ مُعَاقِبِی بِہِ فِی الْآخِرَۃِ فَعَجِّلْہُ لِی فِی الدُّنْیَا، فَقَالَ رَسُولُ اللّٰہِ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم : ((سُبْحَانَ اللّٰہِ لَا تُطِیقُہُ وَلَا تَسْتَطِیعُہُ، فَہَلَّا قُلْتَ: اَللّٰھُمَّ آتِنَا فِی الدُّنْیَا حَسَنَۃً وَفِی الْآخِرَۃِ حَسَنَۃً وَقِنَا عَذَابَ النَّارِ)) قَالَ: فَدَعَا اللّٰہَ عَزَّ وَجَلَّ فَشَفَاہُ اللّٰہُ عَزَّ وَجَلَّ۔ (مسند أحمد: ۱۲۰۷۲)
۔ سیدنا انس ‌رضی ‌اللہ ‌عنہا سے مروی کہ رسول اللہ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے ایک مسلمان کی تیماری داری کی، وہ پرندے کے اس بچے کی طرح ہو چکا تھا، جو ابھی انڈے سے نکلا ہو، آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے اس سے پوچھا: کیا تو کوئی دعا یا سوال بھی کرتا تھا؟ اس نے کہا: جی ہاں، میں یہ دعا کرتا تھا: اے اللہ! تو نے مجھے آخرت میںجو سزا دینی ہے، وہ دنیا میں ہی دے دے، آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے فرمایا: سُبْحَانَ اللّٰہِ (بڑا تعجب ہے تجھ پر)، تجھے اس چیز کی طاقت و قدرت حاصل نہیں ہے، تو نے یہ دعا کیوں نہ کی: اَللّٰھُمَّ آتِنَا فِی الدُّنْیَا حَسَنَۃً وَفِی الْآخِرَۃِ حَسَنَۃً وَقِنَا عَذَابَ النَّارِ۔ پھر اس نے اللہ تعالیٰ سے دعا کی اور اللہ تعالیٰ نے اس کو شفا دے دی۔
Musnad Ahmad, Hadith(5652)
Background
Arabic

Urdu

English