۔ (۵۶۷۷۔) عَنْ عَبْدِ اللّٰہِ بْنِ مَسْعُودٍ رضی اللہ عنہ أَنَّ رَسُولَ اللّٰہِ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم قَالَ: ((مَنْ قَالَ: اَللّٰھُمَّ فَاطِرَ السَّمٰوَاتِ وَالْأَرْضِ، عَالِمَ الْغَیْبِ وَالشَّہَادَۃِ، إِنِّی أَعْہَدُ إِلَیْکَ فِی ہٰذِہِ الْحَیَاۃِ الدُّنْیَا، أَنِّی أَشْہَدُ أَنْ لَا اِلٰہَ إِلَّا أَنْتَ وَحْدَکَ لَا شَرِیکَ لَکَ، وَأَنَّ مُحَمَّدًا عَبْدُکَ وَرَسُولُکَ، فَإِنَّکَ إِنْ تَکِلْنِی إِلٰی نَفْسِی
تُقَرِّبْنِی مِنَ الشَّرِّ، وَتُبَاعِدْنِی مِنَ الْخَیْرِ، وَإِنِّی لَا أَثِقُ إِلَّا بِرَحْمَتِکَ، فَاجْعَلْ لِی عِنْدَکَ عَہْدًا تُوَفِّینِیہِ یَوْمَ الْقِیَامَۃِ، إِنَّکَ لَا تُخْلِفُ الْمِیعَادَ، إِلَّا قَالَ اللّٰہُ لِمَلَائِکَتِہِ یَوْمَ الْقِیَامَۃِ: إِنَّ عَبْدِی قَدْ عَہِدَ إِلَیَّ عَہْدًا، فَأَوْفُوہُ إِیَّاہُ فَیُدْخِلُہُ اللّٰہُ الْجَنَّۃَ۔)) قَالَ سُہَیْلٌ: فَأَخْبَرْتُ الْقَاسِمَ بْنَ عَبْدِ الرَّحْمٰنِ، أَنَّ عَوْنًا أَخْبَرَ بِکَذَا وَکَذَا، قَالَ: مَا فِی أَہْلِنَا جَارِیَۃٌ إِلَّا وَہِیَ تَقُولُ ہٰذَا فِی خِدْرِہَا۔ (مسند أحمد: ۳۹۱۶)
۔ سیدنا عبد اللہ بن مسعود رضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا: جس آدمی نے یہ دعا پڑھی: اَللّٰھُمَّ فَاطِرَ…… إِنَّکَ لَا تُخْلِفُ الْمِیعَادَ(اے اللہ! آسمانوں اور زمین کو پیدا کرنے والے، غیب اور حاضر کو جاننے والے، بیشک میں تجھ سے اس دنیوی زندگی میں وعدہ کرتا ہوں کہ میں گواہی دیتا ہوںکہ تو ہی معبودِ برحق ہے، تو اکیلا ہے، تیرا کوئی شریک نہیں ہے اور یہ کہ محمد صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم تیرے بندے اور تیرے رسول ہیں، اگر تو نے مجھ کو میرے نفس کے سپرد کر دیا تو اس کا مطلب یہ ہو گا کہ تو مجھے شرّ کے قریب کر رہا ہے اور خیر سے دور کر رہا ہے اور میرا بھروسہ نہیں ہے، مگر تیری رحمت کے ساتھ، پس تو میرے لیے اپنے ہاں ایک وعدہ کر لے، جس کو تو قیامت کے دن پورا کرے گا، بیشک تو وعدے کی مخالفت نہیں کرتا )۔ جو آدمی یہ دعا پڑھتا ہے، اللہ تعالیٰ اس کے حق میں روزِ قیامت فرشتوں سے کہے گا: فلاں بندے نے مجھ سے وعدہ لیا تھا، تو اس کے لیے اس کا وعدہ پورا کر دو، پس اللہ تعالیٰ اس کو جنت میں داخل کر دے گا۔ قاسم بن عبد الرحمن بن عبد اللہ بن مسعود نے کہا: ہمارے اہل و عیال میں تو ہر بچی اپنے پردے کے اندر یہ ذکر کرتی ہے۔
Musnad Ahmad, Hadith(5677)