۔ (۵۷۰۱)۔ عَنْ عَائِشَۃَ رضی اللہ عنہا أَنَّ رَسُولَ اللّٰہِ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کَانَ یَدْعُو بِہٰؤُلَائِ الدَّعَوَاتِ: ((اَللّٰھُمَّ فَإِنِّی أَعُوذُ بِکَ مِنْ فِتْنَۃِ النَّارِ، وَعَذَابِ النَّارِ، وَفِتْنَۃِ الْقَبْرِ وَعَذَابِ الْقَبْرِ، وَمِنْ شَرِّ فِتْنَۃِ الْغِنٰی وَمِنْ شَرِّ فِتْنَۃِ الْفَقْرِ، وَأَعُوذُ بِکَ مِنْ فِتْنَۃِ الْمَسِیحِ الدَّجَّالِ، اَللّٰھُمَّ اغْسِلْ خَطَایَایَ بِمَائِ الثَّلْجِ وَالْبَرَدِ، وَنَقِّ قَلْبِی مِنَ الْخَطَایَا کَمَا نَقَّیْتَ الثَّوْبَ الْأَبْیَضَ مِنَ الدَّنَسِ، وَبَاعِدْ بَیْنِی وَبَیْنَ خَطَایَایَ کَمَا بَاعَدْتَ بَیْنَ الْمَشْرِقِ وَالْمَغْرِبِ، اَللّٰھُمَّ فَإِنِّی أَعُوذُ بِکَ مِنَ الْکَسَلِ وَالْہَرَمِ وَالْمَأْثَمِ وَالْمَغْرَمِ۔)) (مسند أحمد: ۲۴۸۰۵)
۔ سیدہ عائشہ رضی اللہ عنہا سے مروی ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم یہ دعائیں کیا کرتے تھے: اَللّٰھُمَّ فَإِنِّی أَعُوذُ بِکَ …… وَالْہَرَمِ وَالْمَأْثَمِ وَالْمَغْرَمِ (اے اللہ! پس بیشک میں تیری پناہ میں آتا ہوں آگ کے فتنے سے، آگ کے عذاب سے، قبر کے فتنے سے، قبر کے عذاب سے، غِنٰی کے فتنے کے شرّ سے، فقیری کے فتنے کے شرّ سے، میں تیری پناہ پکڑتا ہوں دجال مسیح کے فتنے سے، اے اللہ میرے گناہوں کو دھو ڈال برف اور اولوںکے پانی سے اور میرے دل کو غلطیوں سے ایسے پاک کر دے، جیسے تو سفید کپڑے کو میل کچیل سے صاف کرتا ہے، میرے اور میرے گناہوں کے مابین اس طرح دوری کر دے، جیسے تو نے شرق و غرب کے درمیان دوری رکھی ہے، اے اللہ! پس بیشک میں تیری پناہ چاہتا ہوں سستی سے، انتہائی بڑھاپے سے، گناہ سے اور چٹی سے)۔
Musnad Ahmad, Hadith(5701)