Blog
Books



۔ (۵۷۶۶)۔ عَنْ حَرَامِ بْنِ سَاعِدَۃَ بْنِ مُحَیِّصَۃَ بْنِ مَسْعُوْدٍ قَالَ: کَانَ لَہُ غُلَامٌ حَجَّامٌ، یُقَالُ لَہُ: اَبُوْ طَیْبَۃَ،یَکْسِبُ کَسْبًا کَثِیْرًا فَلَمَّا نَہٰی رَسُوْلُ اللّٰہِ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم عَنْ کَسْبِ الْحَجَّامِ اِسْتَرْخَصَ رَسُوْلَ اللّٰہِ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم فِیْہِ فَاَبٰی، فَلَمْ یَزَلْیُکَلِّمُہُ فِیْہِ وَیَذْکُرُ لَہُ الْحَاجَۃَ حَتّٰی قَالَ لَہُ: ((لِتُلْقِ کَسْبَہُ فِیْ بَطْنِ نَاضِحِکَ (وَفِیْ لَفْظٍ) اِعْلِفْہُ نَاضِحَکَ وَأَطْعِمْہُ رَقِیْقَکَ۔)) (وَفِیْ لَفْظٍ) فَزَجَرَہُ رَسُوْلُ اللّٰہِ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم فَقَالَ: أَفَـلَا أَطْعَمُہُ یَتَامٰی لِیْ؟ قَالَ: ((لَا)) قَالَ: اَفَـلَا أَتَصَدَّقُ بِہِ؟ قَالَ: ((لَا)) فَرَخَّصَ لَہُ أَنْ یُعْلِفَہَ نَاضِحَہُ۔ (مسند احمد: ۲۴۰۹۲)
۔ سیدنا محیصہ بن مسعو د ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ سے روایت ہے کہ ابوطیبہ نامی ان کا ایک غلام تھا، وہ بہت زیادہ کمائی کرتا تھا، رسو ل ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے جب پچھنے لگانے والے کی کمائی لینے سے منع کیا تو اس نے رسول اللہ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم سے سینگی لگانے کی کمائی کے بارے میں اجازت طلب کی، لیکن آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے رخصت نہ دی، وہ (باصرار) بات کرتا رہا اور اپنی حاجت کا ذکر کرتا رہا، یہاں تک کہ آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے فرمایا: تو اس کی کمائی کو اپنے آبپاشی کے اونٹوں وغیرہ کے پیٹ میں ڈال، ایک روایت میں ہے: تو اس کو اپنے جانوروں کے چارہ اور غلاموں کے کھانا کے طور پر استعمال کر لے۔ ایک روایت میںہے: پس رسول اللہ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے اس سے روک دیا، لیکن اس نے کہا: کیا میںیہ کمائی اپنے یتیموں کو نہ کھلا دیا کروں؟ آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے فرمایا: جی نہیں۔ اس نے کہا: تو پھر کیا میں صدقہ کر دیا کروں؟ آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے فرمایا: نہیں۔ بالآخر آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے اس کو رخصت دی کہ وہ زمین سیراب کرنے والے اونٹ وغیرہ کو چارہ کے طور پر کھلا دے۔
Musnad Ahmad, Hadith(5766)
Background
Arabic

Urdu

English