Blog
Books



۔ (۵۷۹۳)۔ عَنْ حُذَیْفَۃَ ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ ‌ أَنَّ رَجُلًا أَتَی اللّٰہُ بِہٖعَزَّوَجَلَّفَقَالَ: مَاذَاعَمِلْتَفِی الدُّنْیَا؟ فَقَالَ الرَّجُلُ: مَا عَمِلْتُ مِنْ مِثْقَالِ ذَرَّۃٍ مِنْ خَیْرٍ أَرْجُوْکَ بِہَا، فَقَالَھا لَہُ ثَلَاثًا وَقَالَ فِی الثَّالِثَۃِ: أَیْرَبِّ! کُنْتَ اَعْطَیْتَنِیْ فَضْلًا مِنْ مَالٍ فِی الدُّنْیَا فَکُنْتُ اُبَایِعُ النَّاسَ وَکَانَ مِنْ خُلُقِیْ اَتَجَاوَزُ عِنْہُ وَکُنْتُ اُیَسِّرُ عَلَی الْمُوْسِرِ وَاُنْظِرُ الْمُعْسِرِ، فَقَالَ عَزَّوَجَلَّ: نَحْنُ أَوْلٰی بِذٰلِکَ مِنْکَ تَجَاوَزُوْا عَنْ عَبْدِیْ فَغُفِرَلَہُ، فَقَالَ اَبُوْ مَسْعُوْدٍ: ھٰکَذَا سَمِعْتُ مِنْ فِیْ رَسُوْلِ اللّٰہِ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم ۔ (مسند احمد: ۱۷۱۹۰)
۔ سیدنا حذیفہ ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ سے روایت ہے کہ ایک آدمی کو اللہ تعالی کے حضور پیش کیاگیا، اللہ تعالی نے اس سے کہا: دنیا میں کون سا عمل کیا ہے؟ اس نے کہا: میں نے ذرہ برابر کوئی ایسی نیکی نہیں کی کہ جس کی امیدرکھ سکوں۔ اللہ تعالیٰ نے تین بار یہ سوال دہرایا، تیسری مرتبہ اس نے کہا: اے میرے رب ! تونے مجھے دنیا میں وافر مال دیا تھا، اس لیے میں لوگوں سے تجارتی لین دین کرتاتھا، اس میںمیرا طریقہیہ تھا کہ مالداروں پرآسانی کرتاتھااور تنگدستوں کو مہلت دیتا تھا، اللہ تعالی نے کہا: ہم تیرے ساتھ ایسا حسن سلوک کرنے کے زیادہ حقدار ہیں، فرشتو!میرے اس بندے سے درگزر کردو، پس اس کو معاف کر دیا گیا۔ سیدنا ابومسعود ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ کہتے ہیں: میں نے اسی طرح رسول اللہ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم سے سناہے۔
Musnad Ahmad, Hadith(5793)
Background
Arabic

Urdu

English