۔ (۵۸۱)۔عَنْ عَبْدِاللّٰہِ الصُّنَابِحِیِّ اَنَّ رَسُوْلَ اللّٰہِ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم قَالَ: ((اِذَا تَوَضَّأَ الْعَبْدُ فَمَضْمَضَ خَرَجَتِ الْخَطَایَا مِنْ فِیْہِ، فَاِذَا اسْتَنْثَرَ خَرَجَتِ الْخَطَایَا مِنْ أَنْفِہِ، فَاِذَا غَسَلَ وَجْہَہُ خَرَجَتِ الْخَطَایَا مِنْ وَجْہِہِ، حَتّٰی تَخْرُجَ مِنْ تَحْتِ أَشْفَارِ عَیْنَیْہِ، فَاِذَا غَسَلَ یَدَیْہِ خَرَجَتْ خَطَایَاہُ مِنْ یَدَیْہِ حَتّٰی تَخْرُجَ
مِنْ تَحْتِ أَظْفَارِ یَدَیْہِ، فَاِذَا مَسَحَ رَأْسَہَ (وَفِیْ رِوَایَۃٍ: وَأُذُنَیْہِ) خَرَجَتِ الْخَطَایَا مِنْ رَأْسِہِ حَتّٰی تخَرُجَ مِنْ تَحْتِ أَظْفَارِ رِجْلَیْہِ، ثُمَّ کَانَ مَشْیُہُ اِلَی الْمَسْجِدِ وَصَلَاتُہُ نَافِلَۃً۔)) (مسند أحمد: ۱۹۲۷۸)
سیدنا عبد اللہ صنابحی ؓ سے مروی ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا: جب بندہ وضو کرتا ہے اور کلی کرتا ہے تو اس کے منہ سے غلطیاں نکل جاتی ہیں، جب وہ ناک جھاڑتا ہے تو اس کے ناک سے خطائیں گر جاتی ہیں، جب وہ چہرہ دھوتا ہے تو اس کے چہرے سے گناہ ساقط ہو جاتے ہیں، یہاں تک کہ اس کی آنکھوں کی پلکوں کی جڑوں سے بھی گناہ خارج ہو جاتے ہیں، پھر جب وہ اپنے بازو دھوتا ہے تو اس کے بازوؤں سے خطائیں نکل جاتی ہیں، یہاں تک کہ اس کے ناخنوں کے نیچے سے بھی گر جاتی ہیں، جب وہ سر اور کانوںکا مسح کرتا ہے تو اس کے سر سے، (اور پاؤں کے دھونے سے) پاؤں کے ناخنوںکے نیچے سے گناہ جھڑ جاتے ہیں، پھر مسجد کی طرف اس کا چل کر جانا اور نماز ادا کرنا زائد ہوتا ہے۔
Musnad Ahmad, Hadith(581)