وَفِي رِوَايَة
ابْن عبَّاسٍ: فَالْتَفَتَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ إِلَى جِبْرِيلَ كَالْمُسْتَشِيرِ لَهُ فَأَشَارَ جِبْرِيلُ بِيَدِهِ أَنْ تَوَاضَعْ. فَقُلْتُ: «نَبِيًّا عَبْدًا»
قَالَتْ: فَكَانَ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ بَعْدُ ذَلِكَ لَا يَأْكُلُ متكأ يَقُولُ: «آكُلُ كَمَا يَأْكُلُ الْعَبْدُ وَأَجْلِسُ كَمَا يَجْلِسُ العبدُ» رَوَاهُ فِي «شرح السّنة»
اور ابن عباس ؓ کی روایت میں ہے ، رسول اللہ ﷺ نے جبریل ؑ کی طرف دیکھا جیسے آپ ان سے مشورہ کر رہے ہیں ، جبریل ؑ نے اپنے ہاتھ سے اشارہ کیا کہ آپ تواضع اختیار کریں ، میں نے کہا : میں عبادت گزار نبی بننا پسند کرتا ہوں ۔ عائشہ ؓ بیان کرتی ہیں ، اس کے بعد رسول اللہ ﷺ ٹیک لگا کر نہیں کھایا کرتے تھے ، اور فرمایا کرتے تھے :’’ میں ایسے کھاؤں گا ، جیسے (عام) بندہ ، کھاتا ہے ، اور میں ایسے بیٹھوں گا ، جیسے بندہ بیٹھتا ہے ۔‘‘ اسنادہ ضعیف ، رواہ فی شرح السنہ ۔