Blog
Books



۔ (۵۸۲۹)۔ حَدَّثَنَا اَسْوَدُ بْنُ یَعْقُوْبَ بْنِ عُتْبَۃَ عَنْ یَحْیَی بَنِ اَبِیْ کَثِیْرٍ عَنْ عَطَائٍ عَنِ ابْنِ عَبَّاسٍ قَالَ: نَہٰی رَسُوْلُ اللّٰہِ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم عَنْ بَیْعِ الْغَرَرِ، قَالَ أَیُّوْبُ: وَفَسَّرَ یَحْیٰی بَیْعَ الْغَرَرِ، قَالَ: اِنَّ مِنَ الْغَرَرِ ضَرْبَۃَ الْغَائِصِ، وَبَیْعُ الْغَرَرِ الْعَبْدُ الْآبِقُ، وَبَیْعُ الْبَعِیْرِ الشَّارِدِ، وَبَیْعُ الْغَرَرَ مَا فِیْ بُطُوْنِ الْأَنْعَامِ، وَبَیْعُ الْغَرَرِ تُرَابُ الْمَعَادِنِ، وَبَیْعُ الْغَرَرِ مَا فِیْ ضُرُوْعِ الْأَنْعَامِ اِلَّا بِکَیْلٍ۔ (مسند احمد:۲۷۵۲)
۔ سیدنا عبد اللہ بن عباس ‌رضی ‌اللہ ‌عنہما سے روایت ہے کہ رسو ل اللہ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے دھوکہ والی تجارت سے منع فرما دیاہے۔ ایوب کہتے ہیں کہ یحیی بن ابی کثیر نے دھوکے والی تجارت کی وضاحت کرتے ہوئے کہا: غوطہ خور کی بیع دھوکے کا سودا ہے، بھاگے ہوئے غلام کی بیع دھوکہ ہے، بھا گے ہوئے اونٹ کے سودے میں دھوکہ دہی ہے، چارپائیوں کے پیٹوں میں جوبچے ہیں، ان کی سودا بازی دھوکہ ہے، کانوں کی مٹی کا سودا دھوکے کا سودا ہے اور چوپائیوں کے تھنوں یعنی ان کے دودھ کا سودا بھی دھوکے پر مشتمل ہے، مگر ماپ کے ساتھ۔
Musnad Ahmad, Hadith(5829)
Background
Arabic

Urdu

English