۔ (۵۸۴۴)۔ عَنِ ابْنِ عُمَرَ اَنَّ رَسُوْلَ اللّٰہِ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نَہٰی عَنِ الْمُزَابَنَۃِ، وَالْمُزَابَنَۃُ أَنْ یُبَاعَ مَا فِی رُؤُوْسِ النَّخْلِ بِتَمْرٍ بِکَیْلٍ مُسَمًّی اِنْ زَادَ فَلِیْ، وَاِنْ نَقَصَ فَعَلَیَّ۔ قَالَ ابْنُ عَمَرَ: حَدَّثَنِیْ زَیْدُ بْنُ ثَابِتٍ اَنَّ رَسُوْلَ اللّٰہِ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم رَخَّصَ فِیْ بَیْعِ الْعَرَایَا بِخَرْصِہَا۔ (مسند احمد: ۴۴۹۰)
۔ سیدنا عبداللہ بن عمر رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے مزابنہ سے منع فرمایا ہے اور مزابنہ یہ ہے کہ کھجور کا درخت پر لگا ہوا پھل ماپ شدہ کھجوروں کے عوض فروخت کر دیا جائے اور یہ کہا جائے کہ اگر پھل زیادہ ہو گیا تو میرے لیے ہو گا اور اگر کم ہو گیا تو پھر میں اس کا ذمہ دار ہوں گا۔ سیدنا عبداللہ بن عمر رضی اللہ عنہ نے کہا: سیدنا زید بن ثابت رضی اللہ عنہ نے مجھے بیان کیا کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے اندازے سے بیع عرایا کی اجازت دی ہے۔
Musnad Ahmad, Hadith(5844)