وَعَن الْبَراء قَالَ بَعَثَ النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ رَهْطًا إِلَى أَبِي رَافِعٍ فَدَخَلَ عَلَيْهِ عَبْدُ اللَّهِ بْنُ عَتِيكٍ بَيْتَهُ لَيْلًا وَهُوَ نَائِمٌ فَقَتَلَهُ فَقَالَ عَبْدُ اللَّهِ بْنُ عَتِيكٍ: فَوَضَعْتُ السَّيْف فِي بَطْنه حَتَّى أَخذ فِي ظَهره فَعَرَفْتُ أَنِّي قَتَلْتُهُ فَجَعَلْتُ أَفْتَحُ الْأَبْوَابَ حَتَّى انْتَهَيْتُ إِلَى دَرَجَةٍ فَوَضَعْتُ رِجْلِي فَوَقَعْتُ فِي لَيْلَةٍ مُقْمِرَةٍ فَانْكَسَرَتْ سَاقِي فَعَصَبَتُهَا بِعِمَامَةٍ فَانْطَلَقْتُ إِلَى أَصْحَابِي فَانْتَهَيْتُ إِلَى النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَحَدَّثْتُهُ فَقَالَ: «ابْسُطْ رِجْلَكَ» . فَبَسَطْتُ رِجْلِي فَمَسَحَهَا فَكَأَنَّمَا لَمْ أَشْتَكِهَا قَطُّ. رَوَاهُ البُخَارِيّ
براء ؓ بیان کرتے ہیں ، نبی ﷺ نے چند آدمیوں کو ابورافع (یہودی) کی طرف بھیجا ، عبداللہ بن عتیک ؓ رات کے وقت اس کے گھر میں داخل ہو گئے اور اسے قتل کر دیا ، عبداللہ بن عتیک ؓ بیان کرتے ہیں ، میں نے تلوار اس کے پیٹ میں اتار دی حتیٰ کہ وہ اس کی پشت تک پہنچ گئی ، جب مجھے یقین ہو گیا کہ میں نے اسے قتل کر دیا ہے ، تو میں دروازے کھولنے لگا حتیٰ کہ میں آخری زینے تک پہنچ گیا ، میں نے اپنا پاؤں رکھا اور میں گر گیا ، چاندنی رات تھی ، میری پنڈلی ٹوٹ گئی ، میں نے عمامے کے ساتھ اس پر پٹی باندھی ، اور میں اپنے ساتھیوں کے پاس چلا آیا پھر میں نبی ﷺ کی خدمت میں حاضر ہوا اور آپ سے پورا واقعہ بیان کیا ، تو آپ ﷺ نے فرمایا :’’ اپنا پاؤں پھیلاؤ ۔‘‘ میں نے اپنا پاؤں پھیلایا تو آپ نے اس پر اپنا دست مبارک پھیرا تو وہ ایسے ہو گیا جیسے کبھی اس میں تکلیف ہوئی ہی نہ تھی ۔ رواہ البخاری ۔