Blog
Books



۔ (۵۸۸۰)۔ عَنِ ابْنِ عُمَرَ ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ ‌ قَالَ: قَدِمَ رَجُلٌ مِنْ أَھْلِ الشَّامِ بِزَیْتٍ فَسَاوَمْتُہُ فِیْمَنْ سَاوَمَہُ مِنَ التُّجَّارِ حَتَّی ابْتَعْتُہُ مِنْہُ، حَتّٰی قَالَ: فَقَامَ إلیَّ رَجُلٌ فَرَبَّحَنِیْ فِیْہِ حَتّٰی أَرْضَانِیْ قَالَ: فَأَخَذْتُ بِیَدِہِ لِأَضْرِبَ عَلَیْہَا فَأَخَذَ رَجُلٌ بِذِرَاعِیْ مِنْ خَلْفِیْ فَالْتَفَتُّ فَاِذَا زَیْدُ بْنُ ثَابِتٍ فقَالَ: لَا تَبِعْہُ حَیْثُ ابْتَعْتَہُ حَتّٰی تَحُوْزَہُ إِلٰی رَحْلِکَ فَاِنَّ رَسُوْل اللّٰہِ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم قَدْ نَہٰی عَنْ ذٰلِکَ فَأَمْسَکْتُ یَدِیْ۔ (مسند احمد: ۲۲۰۰۸)
۔ سیدنا عبداللہ بن عمر ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ سے روایت ہے، وہ کہتے ہیں: شام کاایک آدمی تیل لے کرآیا، تاجر وںنے اس سے سود ے بازی شروع کردی، میں بھی ان میں شریک تھا اور میں نے اس سے خریدلیا، اسی مقام پر ایک آدمی خریدنے کے لئے سامنے آگیا، اس نے مجھے معقو ل منافع کی پیش کش کی اور اس نے مجھے سودا کرنے پر راضی کر لیا، پس میں نے اس کا ہاتھ پکڑا تاکہ (سودا پکا کرنے کے لیے) اپنا ہاتھ اس کے ہاتھ پر ماروں، لیکن اتنے میں کسی نے پیچھے سے میرا بازو پکڑا، جب میںنے مڑ کر دیکھا تو وہ سیدنا زیدبن ثابت ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ تھے، انہوں نے کہا: جہاں کوئی چیز خریدو تو اس کو آگے فروخت کرنے سے پہلے اپنے گھر میں لے جاؤ، کیونکہ رسول اللہ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے اس چیز سے منع فرمایا ہے، پس میں نے اپنا ہاتھ روک لیا۔
Musnad Ahmad, Hadith(5880)
Background
Arabic

Urdu

English