۔ (۵۸۸۱)۔ عَنْ سُلَیْمَانَ بْنِ یَسَارٍ اَنَّ صِکَاکَ التُّجَّارِ خَرَجَتْ فَاسْتَأْذَنَ التُّجَّارُ مَرْوَانَ فِیْ بَیْعِہَا، فَأَذِنَ لَھُمْ، فَدَخَلَ أَبُوْہُرَیْرَۃَ عَلَیْہِ فَقَالَ لَہُ: أَذِنْتَ فِیْ بَیْعِ الرِّبَا وَقَدْ نَہٰی رَسُوْلُ اللّٰہِ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم أَنْ یُشْتَرَی الطَّعَامُ ثُمَّ یُبَاعَ حَتّٰییُسْتَوْفَی، قَالَ سُلَیْمَانُ: فَرَأَیْتُ مَرْوَانَ بَعَثَ الْحَرَسَ فَجَعَلُوْا یَنْتَزِعُوْنَ الصِّکَاکَ مِنْ أَیْدِیْ مَنْ لَایُتَحَرَّجُ مِنْہُمْ۔ (مسند احمد: ۸۳۴۷)
۔ سلیمان بن یسار سے روایت ہے کہ جن تاجروںکے پاس چیک تھے، وہ نکلے اور مروان سے ان چیکوں کو بیچنے کی اجازت لی، اس نے ان کو اجازت دے دی، اتنے سیدنا ابوہر یرہ رضی اللہ عنہ مروان کے پاس پہنچ گئے اور انھوں نے کہا: آپ نے تاجروں کو سود کی خرید و فروخت کی اجازت دے دی ہے، رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے تو اس سے منع فرمایا ہے کہ اناج کو خرید کر مکمل قبضے میں لینے سے پہلے فروخت نہ کیا جائے، یہ سن کر مروان نے اپنے پہرہ داروں کو بھیجا اور انھوں نے ان لوگوں کے ہاتھوں سے چیک چھیننا شروع کر دیئے، جن پر تنگی نہیں پڑ رہی تھی۔
Musnad Ahmad, Hadith(5881)