وَعَنْ أَنَسِ بْنِ مَالِكٍ قَالَ: قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسلم: «ثَلَاث من أَصْلِ الْإِيمَانِ الْكَفُّ عَمَّنْ قَالَ لَا إِلَهَ إِلَّا الله وَلَا نكفره بذنب وَلَا نخرجهُ من الْإِسْلَام بِعَمَل وَالْجِهَادُ مَاضٍ مُنْذُ بَعَثَنِي اللَّهُ إِلَى أَنْ يُقَاتل آخر أمتِي الدَّجَّالَ لَا يُبْطِلُهُ جَوْرُ جَائِرٍ وَلَا عَدْلُ عَادل وَالْإِيمَان بالأقدار» . رَوَاهُ أَبُو دَاوُد
صفوان بن عسال ؓ بیان کرتے ہیں ، کسی یہودی نے اپنے ساتھی سے کہا : ہمیں اس نبی کے پاس لے چلو ، تو اس نے اپنے ساتھی سے کہا : تم نبی نہ کہو : کیونکہ اگر اس نے تمہاری بات سن لی تو وہ بہت خوش ہو گا ، پس وہ دونوں رسول اللہ ﷺ کی خدمت میں حاضر ہوئے تو انہوں نے واضح نشانیوں کے بارے میں آپ سے دریافت کیا تو رسول اللہ ﷺ نے فرمایا :’’ تم اللہ کے ساتھ کسی کو شریک نہ بناؤ ، نہ زنا کرو ، نہ کسی ایسی جان کو جس کا قتل اللہ نے حرام قرار دیا ہے اور نہ کسی بے گناہ شخص کو کسی صاحب اقتدار کے پاس لے جاؤ کہ وہ اسے قتل کر دے ، جادو کرو نہ سود کھاؤ ، پاک دامن عورت پر تہمت نہ لگاؤ نہ معرکہ کے دن میدان جہاد سے پیٹھ پھیر کر بھاگو ، اور تم بالخصوص یہود پر لازم ہے کہ تم ہفتے کے دن کے بارے میں زیادتی نہ کرو ۔‘‘ راوی بیان کرتے ہیں ، ان دونوں نے آپ ﷺ کے ہاتھ اور پاؤں چومے اور کہا : ہم گواہی دیتے ہیں کہ آپ ﷺ نبی ہیں ، آپ نے فرمایا :’’ تو پھر کون سی چیز تمہیں میری اتباع نہیں کرنے دیتی ؟‘‘ انہوں نے عرض کیا : داؤد ؑ نے اپنے رب سے دعا کی تھی کہ نبوت کا سلسلہ اس کی اولاد میں جاری رہے ، اور ہم ڈرتے ہیں کہ اگر ہم نے آپ ﷺ کی اتباع کر لی تو یہود ہمیں قتل کر دیں گے ۔ اسنادہ حسن ، رواہ الترمذی (۲۷۳۳ ، ۳۱۴۴) و ابوداؤد (لم اجدہ) و النسائی (۷/ ۱۱۱ ح ۴۰۸۳) و ابن ماجہ (۳۷۰۵) ۔