وَعَنِ
ابْنِ عَبَّاسٍ قَالَ جَاءَ أَعْرَابِيٌّ إِلَى رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ: بِمَا أَعْرِفُ أَنَّكَ نَبِيٌّ؟ قَالَ: «إِنْ دَعَوْتَ هَذَا الْعِذْقَ مِنْ هَذِهِ النَّخْلَةِ يَشْهَدُ أَنِّي رَسُولُ اللَّهِ» فَدَعَاهُ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَجَعَلَ يَنْزِلُ مِنَ النَّخْلَةِ حَتَّى سَقَطَ إِلَى النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ ثُمَّ قَالَ: «ارْجِعْ» فَعَادَ فَأَسْلَمَ الْأَعْرَابِيُّ. رَوَاهُ التِّرْمِذِيّ وَصَححهُ
ابن عباس ؓ بیان کرتے ہیں ، ایک اعرابی رسول اللہ ﷺ کی خدمت میں حاضرہوا اور اس نے عرض کیا ، مجھے کس طرح پتہ چلے کہ آپ نبی ہیں ؟ آپ ﷺ نے فرمایا :’’ اگر میں کھجور کے اس درخت سے اس خوشے کو بلاؤں اور وہ گواہی دے کہ میں اللہ کا رسول ہوں (تو پھر ٹھیک ہے) ۔‘‘ رسول اللہ ﷺ نے اسے بلایا تو وہ کھجور کے درخت سے اتر کر نبی ﷺ کی خدمت میں پیش ہو گیا ، پھر آپ ﷺ نے فرمایا :’’ واپس چلے جاؤ ۔‘‘ وہ واپس چلا گیا ، اور اعرابی نے اسلام قبول کر لیا ۔ ترمذی ، اور انہوں نے اسے صحیح قرار دیا ہے ۔ سندہ ضعیف ، رواہ الترمذی ۔