Blog
Books



۔ (۵۹۴۵)۔ عَنْ اَنَسِ بْنِ مَالِکٍ قَالَ: غَـلَا السِّعْرُ عَلٰی عَہْدِ رَسُوْلِ اللّٰہِ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم فَقَالُوْا: یَا رَسُوْلَ اللّٰہِ! لَوْ سَعَّرْتَ، فَقَالَ: ((إِنَّ اللّٰہَ ھُوَ الْخَالِقُ الْقَابِضُ الْبَاسِطُ الرَّزَّاقُ الْمُسَعِّرُ، وَإِنِّیْ لَاَرْجُوْ أَنْ اَلْقَی اللّٰہَ وَلَایَطْلُبُنِیْ أَحَدٌ بِمَظْلِمَۃٍ ظَلَمْتُہَا اِیَّاہُ فِیْ دَمٍ وَلَا مَالٍ۔)) (مسند احمد: ۱۲۶۱۹)
۔ سیدنا انس بن مالک ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ سے روایت ہے کہ ایک دفعہ عہد ِ نبوی میں چیزوں کے نرخ بڑھ گئے، لوگوں نے کہا: اے اللہ کے رسول! اگر آپ بھائو مقرر فرمادیں، لیکن آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے فرمایا: بیشک اللہ تعالی ہی ہے، جو پیدا کرنے والا، کمی کرنے والا، کشادگی کرنے والا، رزق دینے والا اور بھاؤ بڑھانے والاہے، میں اللہ تعالی سے یہ امید رکھتا ہوں کہ جب میں اس کو ملوں تو کوئی بھی خون اور مال کے بارے میں مجھ سے کسی قسم کی حق تلفی کامطالبہ کرنے والا نہ ہو۔
Musnad Ahmad, Hadith(5945)
Background
Arabic

Urdu

English