Blog
Books



۔ (۵۹۴۸)۔ عَنِ الْحَسَنِ یَعْنِی الْبَصَرِیَّ قَالَ: ثَقُلَ مَعْقِلُ بْنُ یَسَارٍ فَدَخَلَ إِلَیْہِ عُبَیْدُ اللّٰہِ بْنُ زَیَادٍیَعُوْدُہُ فَقَالَ: ھَلْ تَعْلَمُ یَا مَعْقِلُ! أَنِّی سَفَکْتُ دَمًا؟ قَالَ: مَاعَلِمْتُ قَالَ: ھَلْ تَعْلَمُ اَنِّیْ دَخَلْتُ فِیْ شَیْئٍ مِنْ أَسْعَارِ الْمُسْلِمِیْنَ؟ قَالَ: مَا عَلِمْتُ، قَالَ: أَجْلِسُوْنِیْ، ثُمَّ قَالَ: اسْمَعْ یَا عُبَیْدَ اللّٰہِ! حَتّٰی أُحَدِّثَکَ شَیْئًا لَمْ أَسْمَعْہُ مِنْ رَسُوْلِ اللّٰہِ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم مَرَّۃً وَلَا مَرَّتَیْنِ، سَمِعْتُ رَسُوْلَ اللّٰہِ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم یَقُوْلُ: ((مَنْ دَخَلَ فِیْ شَیْئٍ مِنْ أَسْعَارِ الْمُسْلِمِیْنَ لِیُغْلِیَہُ عَلَیْہِمْ فَاِنَّ حَقًّا عَلَیاللّٰہِ تَبَارَکَ وَ تَعَالیٰ أَنْ یُقْعِدَہُ بِعُظْمٍ مِنَ النَّارِ یَوْمَ الْقِیَامَۃِ۔)) قَالَ: أَنْتَ سَمِعْتَ مِنْ رَسُوْلِ اللّٰہِ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم ؟ قَالَ: نَعَمْ غَیْرَ مَرَّۃٍ وَلَا مَرَّتَیْنِ۔ (مسند احمد: ۲۰۵۷۹)
۔ حسن بصری سے روایت ہے کہ جب سیدنا معقل بن یسار ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ بیماری کی وجہ سے بوجھل ہوگئے تو ان کے پاس عبید اللہ بن زیاد تیمارداری کے لئے آیا اور کہا: اے معقل! کیا میں نے خون ریزی کی ہے؟ انہوں نے کہا: مجھے تو معلوم نہیں ہے، اس نے پھر کہا: کیا آپ کو معلوم ہے کہ میں نے مسلمانوں کے بھائو میںکسی قسم کی مداخلت کی ہو؟ انہوں نے کہا: جی مجھے تو معلوم نہیں ہے۔ پھر سیدنا معقل ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ نے کہا: مجھے اٹھا کر بٹھاؤ، پھر انھوں نے عبیداللہ سے مخاطب ہوکر کہا: میں تجھے ایسی حدیث بیان کرتا ہوں، جو میں نے آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم سے ایک دو بار نہیںسنی، (بلکہ کئی دفعہ سنی ہے)، رسول اللہ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے فرمایا: ـجس نے مسلمانوں کے بھائو میں مداخلت کی اور اس کو اُن پر مہنگا کردیا تو اللہ تعالیٰ پر حق ہے کہ روزِ قیامت اسے آگ کے وسیع مقام پر بٹھائے۔ عبیداللہ نے کہا: کیا آپ نے یہ بات رسول اللہ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم سے سنی ہے؟ انہوں نے کہا: جی کئی دفعہ، ایک دو مرتبہ نہیں۔
Musnad Ahmad, Hadith(5948)
Background
Arabic

Urdu

English