Blog
Books



۔ (۵۹۵۰)۔ عَنْ عَبْدِ الْمَلِکِ بْنِ عُبَیْدٍ قَالَ: حَضَرْتُ أَبَا عُبَیْدَۃَ بْنَ عَبْدِ اللّٰہِ بْنِ مَسْعُوْدٍ، وَأَتَاہُ رَجُلَانِ یَتَبَایَعَانِ سِلْعَۃً، فَقَالَ: ھٰذَا اَخَذْتُ بِکَذَا وَکَذَا، وَقَالَ: ھٰذَا بعتُ بِکَذَا وَکذَا، فَقَالَ اَبُوْعُبَیْدَۃَ: اُتِیَ عَبْدُ اللّٰہِ بْنُ مَسْعُوْدٍ فِیْمِثْلِ ھٰذَا فَقَالَ: حَضَرْتُ رَسُوْلَ اللّٰہِ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم اُتِیَ فِیْ مِثْلِ ھٰذَا فأَمَرَ بِالْبَائِعَ أَنْ یُسْتَحْلَفَ ثُمَّ یُخَیِّرَ الْمُبْتَاعَ إِنْ شائَ أَخذَ وَإِنْ شائَ ترَکَ۔ (مسند احمد: ۴۴۴۲)
۔ عبدالملک بن عبید کہتے ہیں: میں ابوعبیدہ بن عبداللہ بن مسعود کے پاس موجودتھا، ان کے پاس دوآدمی آئے، انھوںنے آپس میں کچھ سامان کا سودا کیا تھا، لیکن خریدار کہتا تھا کہ اس نے اتنے میں سامان خریدا ہے، اور بیچنے والا کہتا تھا کہ اس نے تو اتنے میں فروخت کیا ہے، ابوعبیدہ نے کہا: سیدنا عبداللہ بن مسعود ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ کے پاس اسی قسم کا مسئلہ لایا گیا تھا، انھوں نے کہا: میں رسول اللہ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم کے پاس حاضر تھا، آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم کی خدمت میں اسی طرح کا مسئلہ پیش کیا گیا، آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے فروخت کرنے والے کوحکم دیا کہ وہ اپنے دعوی پر قسم اٹھائے، پھر خریدار کو اختیار دے دیا کہ اگر وہ چاہتا ہے تو اتنے میں لے لے اور اگر چاہتا ہے تو سرے سے سودا ہی ترک کر دے۔
Musnad Ahmad, Hadith(5950)
Background
Arabic

Urdu

English