۔ (۵۹۶۹)۔ عَنْ نَافِعٍ قَالَ: قَالَ ابْنُ عُمَرَ: لَاتَبِیْعُوْا الذَّھَبَ بِالذَّھَبِ وَلَا الْوَرَقَ بِالْوَرَقِ اِلَّا مِثْـلًا بِمِثْلٍ، وَلَا تُشِفُّوا بَعْضَہَا عَلَی بَعْضٍ، وَلَا تَبِیْعُوْا شَیْئًا غَائِبًا مِنْہَا بِنَاجِزٍ، فَاِنِّیْ أَخَافُ عَلَیْکُمُ الرَّمَائَ، وَالرَّمَائُ الرِّبَائُ، قَالَ: فَحَدَّثَ رَجُلٌ اِبْنَ عُمَرَ ھٰذَا الْحَدِیْثَ عَنْ اَبِیْ سَعِیْدٍ الْخُدْرِیِّیُحَدِّثُ عَنْ رَسُوْلِ اللّٰہِ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم فَمَا تَمَّ مَقَالَتُہُ حَتّٰی دَخَلَ بِہٖعَلٰی اَبِیْ سَعِیْدٍ وَأَنَا مَعَہُ، فَقَالَ: إِنَّ ھٰذَا حَدَّثَنِیْ عَنْکَ حَدِیْثًایَزْعُمُ اَنَّکَ تُحَدِّثُہُ عَنْ رَسُوْلِ اللّٰہِ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم أَفَسَمِعْتَہُ؟ فَقَالَ: بَصَرَ عَیْنِیْ وسَمِعَ أُذُنِیْ، سَمِعْتُ رَسُوْلَ اللّٰہِ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم یَقُوْلُ: ((لا تَبِیْعُوا الذَّھَبَ بِالذَّھَبِ وَلَا الْوَرَقَ بِالْوَرَقِ اِلَّا مِثْلًا بِمِثْلٍ، وَلَا تُشِفُّوْا بَعْضَہَا عَلٰی بَعْضٍ وَلَا تَبِیْعُوْا شَیْئًا مِنْہَا غَائِبًا بِنَاجِزٍ۔)) (مسند احمد: ۱۱۰۱۹)
۔ امام نافع سے روایت ہے کہ سیدنا عبد اللہ بن عمر رضی اللہ عنہما نے کہا: سونے کو سونے کے بدلے اور چاندی کو چاندی کے بدلے فروخت نہ کرو، مگر برابر برابر، ایک چیز کو دوسری کے مقابلے میں نہ بڑھاؤ اور نہ ادھار کو نقد کے ساتھ فروخت کرو، کیونکہ ایسی صورت میں مجھے سود کا اندیشہہے، اتنے میں ایک آدمی نے سیدنا ابن عمر رضی اللہ عنہ کو اس قسم کی ایک حدیث ِ نبوی سیدنا ابو سعید خدری رضی اللہ عنہ کے واسطہ سے بیان کر دی، لیکن ابھی تک اس نے اپنی بات پوری نہیں کی تھی کہ سیدنا ابن عمر رضی اللہ عنہ ، سیدنا ابو سعید خدری رضی اللہ عنہ کے پاس پہنچ گئے اور میں بھی اُن کے ساتھ تھا، وہ داخل ہوئے اور کہا: اس شخص کا خیال ہے کہ سیدنا ابو سعید خدری رضی اللہ عنہ یہ حدیث رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم سے بیان کرتے ہیں، کیا واقعتا آپ نے یہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم سے سنی ہے؟ ابو سعید رضی اللہ عنہ نے کہا: میری آنکھوں نے دیکھا تھا اور میرے کانوں نے سنا تھا کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا: سونے کو سونے کے عوض اور چاندی کو چاندی کے عوض فروخت نہ کرو، مگر برابر برابر اور ایک چیز کو دوسرے کے مقابلے میں زیادہ نہ کرو اور نہ نقد کو ادھار کے بدلے بیچو۔
Musnad Ahmad, Hadith(5969)