Blog
Books



۔ (۵۹۷۸)۔ عَنْ مَالِکِ بْنِ أَوْسِ بْنِ الْحَدْثَانِ قَالَ: صَرَفْتُ عِنْدَ طَلْحَۃَ بْنِ عُبَیْدِاللّٰہِ وَرِقًا بِذَھَبٍ، فَقَالَ: أَنْظِرْنِیْ حَتّٰییأْتِیَنَا خَازِنُنَا مِنَ الْغَابَۃِ، قَالَ: فَسَمِعَہَا عُمَرُبْنُ الْخَطَّابِ فَقَالَ: لَا، وَاللّٰہِ! لَا تُفَارِقُہُ حَتّٰی تَسْتَوْفِیَ عَنْہُ صَرْفَہُ، فَاِنِّیْ سَمِعْتُ رَسُوْلَ اللّٰہِ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم یَقُوْلُ: ((الذَّھَبُ بِالْوَرِقِ رِبًا اِلَّا ھَائَ وَھَائَ۔)) (مسند احمد: ۲۳۸)
۔ سیدنا مالک بن اوس کہتے ہیں: میں نے سیدنا طلحہ بن عبیداللہ ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ کے ساتھ چاندی کی سونے کے عوض بیع صرف کی، انہوں نے کہا: غابہ سے میرا منشی واپس آنے تک مجھے مہلت دو، لیکن ان کییہ بات سیدنا عمر بن خطاب ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ نے سن لی اور کہا: نہیں، اللہ کی قسم! تم تبادلے میں سکّے لینے سے قبل اُن سے جدا نہیں ہو سکتے، کیونکہ میں نے رسول اللہ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم کو یہ فرماتے ہوئے سنا: چاندی کے بدلے سونے کی تجارت سود ہے، الا یہ کہ وہ نقد و نقد ہو۔ ‘
Musnad Ahmad, Hadith(5978)
Background
Arabic

Urdu

English