Blog
Books



۔ (۶۰۰۴)۔ عَنِ ابْنِ عُمَرَ قَالَ: اِبتَاعَ رَجُلٌ مِنْ رَجُلٍ نَخْلاً فلمْ یُخْرِجْ تِلْکَ السَّنَۃَ شَیْئًا فاجْتَمَعَا فاخْتَصَمَا إِلیَ النَّبِیِّ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم فَقَالَ النَّبِیُّ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم : ((بمَ تَسْتَحِلُّ دَرَاھِمَہُ؟ اُرْدُدْ إِلَیْہِ دَرَاھِمَہُ وَلَا تُسْلِمَنَّ فِیْ نَخْلٍ حَتّٰییَبْدُوَ صَلَاحُہُ۔)) فَسَأَلْتُ مَسْرُوْقًا مَا صَلَاحُہُ؟ فَقَالَ: یَحْمَارُّ أَوْ یَصْفَارُّ۔ (مسند احمد:۶۳۱۶)
۔ سیدنا عبد اللہ بن عمر ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ سے روایت ہے ایک آدمی نے ایک آدمی سے کھجوریں خریدیں، لیکن اس سال انہیں پھل ہی نہیں لگا، پس وہ دونوں فیصلہ لے کر نبی کریم ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم کے پاس گئے، آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے فرمایا: تو اس کے درہم کو اپنے لئے کیسے حلال سمجھتا ہے؟اس کے درہم اس کو واپس لوٹادے، کھجور میں ہر گز بیع سلم نہ کیا کرو، جب تک کہ اس کی صلاحیت ظاہر نہ ہوجائے۔ راوی کہتا ہے: میں نے مسروق سے پوچھا کہ صلاحیت کے ظہور کا کیا مطلب ہے، انھوں نے کہا: پھل کا سرخ یازرد ہوجانا۔
Musnad Ahmad, Hadith(6004)
Background
Arabic

Urdu

English