Blog
Books



۔ (۶۰۳۳)۔ عَنْ سَعْدِ بْنِ الْأَطْوَلِ قَالَ: مَاتَ أَخِیْ وَتَرَکَ ثَلَاثَمِائَۃِ دِیْنَارٍ وَتَرَکَ صِغَارًا، فَأَرَدْتُّ أَنْ أُنْفِقَ عَلَیْہِمْ، فَقَالَ لِیْ رَسُوْلُ اللّٰہِ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم : ((إِنَّ أَخَاکَ مَحْبُوْسٌ بِدَیْنِہِ فَاذْھَبْ فَاقْضِ عَنْہُ۔)) قَالَ: فَذَھَبْتُ فَقَضَیْتُ عَنْہُ ثُمَّ جِئْتُ فَقُلْتُ: یَا رَسُوْلَ اللّٰہِ! قَدْ قَضَیْتُ عَنْہُ وَلَمْ یَبْقَ اِلَّا امْرَأَۃٌ تَدَّعِیْ دِیْنَارَیْنِ وَلَیْسَتْ لَھَا بَیِّنَۃٌ، قَالَ: ((أَعْطِہَا، فَاِنَّہَا صَادِقَۃٌ۔)) (مسند احمد: ۱۷۳۵۹)
۔ سیدنا سعد بن اطول ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ کہتے ہیں: میرابھائی فوت ہو گیا اورتین سو دینا ر ترکہ چھوڑا ہے، اس نے چھوٹے چھوٹے بچے بھی چھوڑے ہیں، میں نے ارادہ کیا کہ یہ دینار ان پر خرچ کروں گا، لیکن رسول اللہ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے مجھے فرمایا: تیرا بھائی قرض کی وجہ سے روکا ہوا ہے، اس لیے جا اوراس کا قرض اداکر۔ پس میں گیااور اس کا سارا قرض اداکر کے پھر آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم کے پاس آیا اور کہا: اے اللہ کے رسول! میںنے اپنے بھائی کاتمام قرض چکا دیا ہے، البتہ ایک عورت رہ گئی ہے، وہ دودیناروںکادعوی کرتی ہے، لیکن اس کے پاس کوئی دلیل نہیں، آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے فرمایا: تو اسے بھی دے، کیونکہ وہ سچی ہے۔
Musnad Ahmad, Hadith(6033)
Background
Arabic

Urdu

English