۔ (۶۰۷۹)۔ عَنْ قَتَادَۃَ عَنِ الْحَسَنِ أَنَّ عُمَرَ بْنَ الْخَطَّابِ أَرَادَ أَنْ یَرْجُمَ مَجْنُوْنَۃً، فَقَالَ لَہُ عَلِیٌّ رضی اللہ عنہ : مَالَکَ ذٰلِکَ، قَالَ: سَمِعْتُ رَسُوْلَ اللّٰہِ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم یَقُوْلُ: ((رُفِعَ الْقَلَمُ عَنْ ثَلَاثَۃٍ عَنِ النَّائِمِ حَتّٰییَسْتَیْقِظَ وَعَنِ الْطِفْلِ حَتّٰییَحْتَلِمَ وَعَنِ الْمَجْنُوْنِ حَتّٰییَبْرَأَ أَوْیَعْقِلَ)) فَأَدْرَأَ عَنْہَا عُمَرُ رضی اللہ عنہ ۔ (مسند احمد:۱۱۸۳)
۔ سیدنا عمر بن خطاب رضی اللہ عنہ نے ایک پاگل عورت کو رجم کرنے کا حکم دیا، سیدنا علی رضی اللہ عنہ نے کہا: آپ کو اس طرح کرنے کا اختیار حاصل نہیں ہے، کیونکہ میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کو یہ فرماتے ہوئے سنا: تین افراد سے قلم اٹھا لیا گیا ہے، سوئے ہوئے آدمی سے، یہاں تک کہ وہ بیدارہوجائے، بچے سے یہاںتک کہ وہ بالغ ہوجائے اور پاگل سے ، یہاں تک کہ وہ صحت یاب ہوجائے۔ یہ سن کر سیدنا عمر رضی اللہ عنہ نے اس سے حد کو ہٹا دیا۔
Musnad Ahmad, Hadith(6079)