Blog
Books



۔ (۶۰۹۷)۔ عَنْ اَبِی الْمِنْہَالِ أَنَّ زَیْدَ بْنَ اَرْقَمَ وَالْبَرَائَ بْنَ عَازِبٍ کَانَا شَرِیْکَیْنِ فَاشْتَرَیَا فِضَّۃً بِنَقْدٍ وَنَسِیْئَۃٍ فَبَلَغَ ذٰلِکَ النَّبِیَّ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم فَأَمَرَھُمَا أَنَّ مَا کَانَ بِنَقْدٍ فَأَجِیْزُوْہُ وَمَا کَانَ بِنَسِیْئَۃٍ فَرُدُّوْہُ۔ (مسند احمد: ۱۹۵۲۲)
۔ ابومنہال سے روایت ہے کہ سیدنا زید بن ارقم اور سیدنا بر اء بن عاز ب ‌رضی ‌اللہ ‌عنہما دونوں آپس میں شراکت کے ساتھ کاروبار کرتے تھے، ایک دفعہ انہوں نے چاندی خریدی، اس کی کچھ مقدار نقدتھی اور کچھ ادھار، جب نبی کریم ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم کو اس بات کا علم ہوا توآپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے انہیں حکم دیا کہ جو سودانقد ونقد ہواہے، اس کو برقرار رکھا جائے اور جو ادھار پر ہوا ہے، اس کو واپس کر دیں۔
Musnad Ahmad, Hadith(6097)
Background
Arabic

Urdu

English