Blog
Books



۔ (۶۱۰۹)۔ عَنْ اَبِی النَّجَاشِیِّ مَوْلٰی رَافِعِ بْنِ خَدِیْجٍ قَالَ: سَاَلْتُ رَافِعًا عَنْ کِرَائِ الْأَرْضِ فَقُلْتُ: إِنَّ لِیْ أَرْضًا أُکْرِیْہَا؟ فَقَالَ رَافِعٌ: لَا تُکْرِھَا بِشَیْئٍ، فَاِنِّیْ سَمِعْتُ رَسُوْلَ اللّٰہِ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم یَقُوْلُ: ((مَنْ کَانَتْ لَہُ أَرْضٌ فَلْیَزْرَعْہَا فَاِنْ لَمْ یَزْرَعْہَا فَلْیُزْرِعْہَا أَخَاہُ، فَاِنْ لَمْ یَفْعَلْ فَلْیَدَعْہَا۔)) فَقُلْتُ لَہُ: أَرَأَیْتَ اِنْ تَرَکْتُہُ وَ أَرْضِیْ فَاِنْ زَرَعَہَا ثُمَّ بَعَثَ إِلیَّ مِنَ التِّبْنِ؟ قَالَ: لَا تَأْخُذْ مِنْہَا شَیْئًا وَلَا تِبْنًا، قُلْتُ: إِنِّیْ لَمْ أُشَارِطْہُ إِنَّمَا أَھْدٰی إِلیَّ شَیْئًا، قَالَ: لَا تَأْخُذْ مِنْہُ شَیْئًا۔ (مسند احمد: ۱۷۳۹۹)
۔ سیدنا رافع کے غلام ابونجاشی کہتے ہیں: میںنے سیدنا رافع ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ سے زمین کو کرائے پر دینے کے بارے میںسوال کیا اور کہا: میری زمین ہے، کیا میں اسے کرائے پر دے سکتا ہوں؟ انھوں نے کہا: اس کو کسی چیز کے عوض کرانے پر نہ دینا، کیونکہ میں نے رسول اللہ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم کو یہ فرماتے ہوئے سنا: جس کی زمین ہو تو وہ اسے خود کاشت کرے، اگر خود کاشت نہیں کرتا تو اپنے کسی بھائی کاشت کرنے کے لیے دے دے اور اگر وہ اس طرح بھی نہیں کرتا تو اس کو ویسے ہی چھوڑ دے۔ میں نے کہا: جییہ بتائیں کہ اگر میں اپنی زمین کو کاشت کے بغیر چھوڑ دیتا ہے، لیکن اگر میرا کوئی بھائی اس کو کاشت کرتا ہے اور میری طرف کچھ چارہ بھیج دیتا ہے (تو اس میں کیا حرج ہے)؟ انھوں نے کہا: تو اس سے کچھ بھی نہ لے اور نہ چارہ۔ میں نے کہا: جی میں اس سے کوئی شرط نہیں لگاتا، بس وہ میری طرف کوئی چیز بطورِ ہدیہ بھیج دیتا ہے؟ انھوں نے کہا: اس سے کچھ بھی نہ لے۔
Musnad Ahmad, Hadith(6109)
Background
Arabic

Urdu

English