۔ (۶۱۴۵)۔ عَنْ اَنَسِ بْنِ مَالِکٍ قَالَ: بَیْنَمَا نَحْنُ نَقْرَأُ، فِیْنَا الْعَرَبِیُّ وَالْعَجَمِیُّ وَالْأَسْوَدُ وَالْاَبْیَضُ، إِذْ خَرَجَ عَلَیْنَا رَسُوْلُ اللّٰہِ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم فَقَالَ: ((أَنْتُمْ فِیْ خَیْرٍ، تَقْرَؤُوْنَ کِتَابَ اللّٰہِ وَفِیْکُمْ رَسُوْلُ اللّٰہِ، وَسَیَأْتِیْ عَلٰی النَّاسِ زَمَانٌ یُثَقِّفُوْنَہُ کَمَا یُثَقِّفُوْنَ الْقِدْحَ یَتَعَجَّلُوْنَ اُجُوْرَھُمْ وَلَا یَتَأَجَّلُوْنَہَا۔)) (مسند احمد: ۱۲۵۱۲)
۔ سیدنا انس رضی اللہ عنہ سے روایت ہے، وہ کہتے ہیں:ایک دفعہ ہم قرآن مجید پڑھ رہے تھے، ہم میںعرب اور عجم اور کالے اور سفید لوگ موجود تھے، اتنے میںاچانک رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم ہمارے پاس تشریف لے آئے اور فرمایا: تم خیر و بھلائی پر ہو، اللہ تعالی کی کتاب پڑھ رہے ہو اور اللہ کے رسول تمہارے اندر موجود ہیں، عنقریب لوگوں پر ایسا زمانہ آنے والا ہے کہ وہ ادائیگی کے لحاظ سے تو قرآن مجید کے الفاظ کو اس طرح سیدھا ادا کریں گے، جیسے تیر کو سیدھا کیا جاتا ہے، لیکن وہ اس کے اجر کو جلدی حاصل کریں گے اور آخرت تک اس میں تاخیر نہیں کریں گے۔
Musnad Ahmad, Hadith(6145)