۔ (۶۱۵۲)۔ عَنْ جَابِرِ بْنِ عَبْدِاللّٰہ قَالَ: قَالَ رَجُلٌ: یَا رَسُوْلَ اللّٰہِ! مَا حَقُّ الْإِبِلِ؟ قَالَ: ((حَلْبُہَا عَلٰی الْمَائِ وَإِعَارَۃُ دَلْوِھَا وَإِعَارَۃُ فَحْلِہَا وَمَنِیْحَتُہَا وَحَمْلٌ عَلَیْہَا فِیْ سَبِیْلِ اللّٰہِ۔)) (مسند احمد: ۱۴۴۹۶)
۔ سیدنا جابر بن عبد اللہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ ایک آدمی نے نبی کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم سے سوال کیا کہ اے اللہ کے رسول! اونٹوں کا حق کیا ہے؟ آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا: انکا حق یہ ہے کہ ان کو پانی کے گھاٹوں پر دوہ کران کا دودھ(محتاجوں کو پلایا جائے)، ان کا برتن عاریۃً دیا جائے، جفتی کے لیے سانڈ دیا جائے، دودھ پینے کے لیے اونٹنی بطور عطیہ دی جائے اور اللہ تعالی کی راہ میں سواری کے لیے اونٹ دیئے جائیں۔
Musnad Ahmad, Hadith(6152)