۔ (۶۱۵۶)۔ عَنْ صَفْوَانَ بْنِ یَعْلَی بْنِ أُمَیَّۃَ عَنْ اَبِیْہِ عَنِ النَّبِیِّ اِذَا أَتَتْکَ رُسْلِیْ فَأَعْطِہِمْ أَوْ قَالَ: فَادْفَعْ إِلَیْہِمْ ثَلَاثِیْنَ دِرْعًا وَثَلَاثِیْنَ بَعِیْرًا أَوْ أَقَلَّ مِنْ ذٰلِکَ، فَقَالَ لَہُ: الْعَارِیَۃُ مُؤَدَّاۃٌیَارَسُوْلَ اللّٰہِ!؟ قَالَ: فَقَالَ النَّبِیُّ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم : ((نَعَمْ۔)) (مسند احمد: ۱۸۱۱۴)
۔ سیدنا صفوان بن یعلی رضی اللہ عنہ اپنے باپ سے روایت کرتے ہیں کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے ان کی طرف پیغام بھیجا کہ جب تیرے پاس میرے قاصد آئیں تو انہیں تیسیا اس سے کم زرہیں اور تیسیا اس سے کم اونٹ دے دینا، انھوں نے کہا: اے اللہ کے رسول! کیایہ ایسا عاریہ ہے، جو قابل واپسی ہے؟ آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا: جی ہاں ۔
Musnad Ahmad, Hadith(6156)