۔ (۶۱۹۴)۔ عَنْ اَبِیْ مَالِکِ نِ الْاَشْعَرِیِّ قَالَ: قَالَ رَسُوْلُ اللّٰہِ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم : ((أَعْظَمُ الْغُلُوْلِ عِنْدَ اللّٰہِ عَزَّوَجَلَّ یَوْمَ الْقِیَامَۃِ ذِرَاعٌ مِنْ أَرْضٍ یَکُوْنُ بَیْنَ الرَّجُلَیْنِ أَوْ بَیْنَ الشَّرِیْکَیْنِ فَیَقْتَسِمَانِ فَیَسْرِقُ أَحَدُھُمَامِنْ صَاحِبِہِ ذِرَاعًا مِنْ أَرْضٍ فَیُطَوَّقُہُ مِنْ سَبْعِ أَرْضِیْنَ))
وَفِیْ لَفْظٍ: ((اِذَا فَعَلَ ذٰلِکَ طُوِّقَہُ مِنْ سَبْعِ أَرْضِیْنَ۔)) (مسند احمد: ۲۳۳۰۲)
۔ سیدنا ابو مالک اشعری رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا : روز قیامت اللہ تعالی کے نزدیک سب سے بڑی خیانتیہ ہو گی کہ دو آدمیوںیا شریکوں کے درمیان زمین ساجھی ہو، پھر جب وہ اسے تقسیم کرنا چاہیں تو ان میں سے ایک دوسرے کی اس زمین سے ایک ہاتھ کے برابر چرا لے، ایسے شخص کو سات زمینوں سے طوق پہنایا جائے گا۔ ایک روایت میں ہے: جب وہ ایسے کرے گا تو اسے سات زمینوں سے طوق پہنایا جائے گا۔
Musnad Ahmad, Hadith(6194)