۔ (۶۲۷۴)۔ عَنِ ابْنِ عَبَّاسٍ أَنَّ أَعْرَابِیًّا وَہَبَ لِلنَّبِیِّ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم ہِبَۃً فَأَثَابَہُ عَلَیْہَا قَالَ: ((رَضِیتَ؟)) قَالَ: لَا، قَالَ فَزَادَہُ، قَالَ: ((رَضِیتَ؟)) قَالَ: لَا، قَالَ: فَزَادَہُ قَالَ: ((رَضِیتَ؟)) قَالَ: نَعَمْ، قَالَ: فَقَالَ رَسُولُ اللَّہِ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم : ((لَقَدْ ہَمَمْتُ أَنْ لَا أَتَّہِبَ ہِبَۃً إِلَّا مِنْ قُرَشِیٍّ أَوْ أَنْصَارِیٍّ أَوْ ثَقَفِیٍّ۔)) (مسند احمد: ۲۶۸۷)
۔ سیدنا ابن عباس رضی اللہ عنہما سے مروی ہے کہ ایک بدو نے نبی کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کو کوئی چیز ہبہ کی، آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے اس کو اس کا بدلہ دیا اورفرمایا: تو راضی ہو گیا ہے؟ اس نے کہا: نہیں، آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے اس کو زیادہ دیا اور پھر پوچھا: تو راضی ہو گیا ہے؟ اس نے کہا: نہیں، آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم اس کو مزید کوئی چیز دی اور فرمایا: اب راضی ہو گیا ہے؟ اس نے کہا: جی ہاں، پھر آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا: یقینا میں نے ارادہ کیا ہے کہ میں ہبہ قبول نہ کروں، مگر قریشی سے یا انصاری سے یا ثقفی سے۔
Musnad Ahmad, Hadith(6274)