Blog
Books



۔ (۶۲۸۰)۔ عَنِ الْحَسَنِ عَنْ عِیَاضِ بْنِ حِمَارٍ الْمُجَاشَعِیِّ وَکَانَتْ بَیْنَہُ وَ بَیْنَ النَّبِیِّ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم مَعْرِفَۃٌ قَبْلَ أَنْ یُبْعَثَ، فَلَمَّا بُعِثَ النَّبِیُّ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم اَھْدٰی لَہُ ھَدِیَّۃً، قَالَ: أَحْسِبُہَا إِبِلًا فَاَبٰی أَنْ یَقْبَلَہَا وَقَالَ: ((إِنَّا لَا نَقْبَلُ زَبْدَ الْمُشْرِکِیْنَ۔))، قَالَ: قُلْتُ: مَا زَبْدُ الْمُشْرِکِیْنَ؟ قال: رِفْدُھُمْ، ھَدِیَّتُہُمْ۔ (مسند احمد: ۱۷۶۲۱)
۔ حسن بصری بیان کرتے ہیں کہ عیاض بن حماد مجاشعی اور نبی کریم ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم کے درمیان بعثت سے پہلے جان پہچان تھی، پھر جب نبی کریم ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم کو نبوت ملی تو عیاض نے آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم کو ایک تحفہ دیا، میرا خیال ہے کہ وہ اونٹ کی صورت میں تھا، لیکن آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے قبول کرنے سے انکار کر دیا اورفرمایا: ہم مشرکوں کاہدیہ قبول نہیں کرتے۔ میں ابن عون نے کہا: مشرکوں کے زَبْد سے کیا مراد ہے؟ حسن بصری نے کہا: ان کے تحفے اور عطیے۔
Musnad Ahmad, Hadith(6280)
Background
Arabic

Urdu

English