۔ (۶۳۰۸)۔ عَنْ جَابِرِ بْنِ عَبْدِ اللّٰہِ رضی اللہ عنہ أَنَّ رَجُلًا مِنَ الْأَنْصَارِ اَعْطٰی اُمَّہَ حَدِیْقَۃً مِنْ نَخْلٍ حَیَاتَہَا، فَمَاتَتْ فَجَائَ اِخْوَتُہُ فَقَالُوْا: نَحْنُ فِیْہِ شَرْعٌ سَوَائٌ، فَأَبٰی فَاخْتَصَمُوْا إِلَی النَّبِیِّ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم فَقَسَمَہَا بَیْنَہُمْ مِیْرَاثًا۔ (مسند احمد: ۱۴۲۴۶)
۔ سیدنا جابر بن عبد اللہ رضی اللہ عنہ سے ہی روایت ہے کہ ایک انصاری نے اپنی ماں کو اس کی زندگی بھر کے لیے کھجوروں کا ایک باغ دیا، جب اس کی ماں کی وفات ہوئی تو اس انصاری کے دوسرے بھائی آکر کہنے لگے کہ ہم سب اس باغ میں برابر کے شریک ہیں، لیکن اس نے انکار کر دیا، پس وہ جھگڑا لے کر نبی کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے پاس آ گئے، آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے اس باغ کو ان کے مابین بطورِ میراث تقسیم کر دیا۔
Musnad Ahmad, Hadith(6308)