Blog
Books



۔ (۶۳۴۴)۔ (وَعَنْہُ مِنْ طَرِیْقٍ ثَانٍ) أَنَّ عُمَرَ قَالَ: الدِّیَۃُ لِلْعَاقِلِۃِ وَلَا تَرِثُ الْمَرْأَۃُ مِنْ دِیَۃِ زَوْجِہَا حَتّٰی أَخْبَرَہُ الضَّحَّاکُ بْنُ سُفْیَانَ الْکَلَابِیُّ: اَنَّ رَسُوْلَ اللّٰہِ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم کَتَبَ إِلَیَّ أَنْ أُوَرِّثَ امْرَأَۃَ اَشْیَمَ الْضِبَّابِیِّ مِنْ دِیَۃِ زَوْجِہَا فَرَجَعَ عُمَرُ عَنْ قَوْلِہِ۔ (مسند احمد: ۱۵۸۳۸)
۔ (دوسری سند) سیدنا عمر ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ نے کہا: دیت مرد کے عصبہ میں تقسیم ہوگی اور بیوی اپنے خاوند کی دیت میں سے کسی حصے کی وارث نہیں ہوگی، لیکن جب سیدنا ضحاک بن سفیان کلابی ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ نے انہیں بتایا کہ رسول اللہ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے مجھے تحریری فرمان بھیجا تھا کہ میں اشیم ضبابی کی بیوی کو اس کی دیت کا وارث بنائوں، تو سیدنا عمر ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ اپنی رائے سے رجوع کر لیا تھا۔
Musnad Ahmad, Hadith(6344)
Background
Arabic

Urdu

English