Blog
Books



۔ (۶۳۵۹)۔ عَنْ قَبِیْصَۃَ بْنِ ذُؤَیْبٍ قَالَ: جَائَتِ الْجَدَّۃُ اِلٰی اَبِیْ بَکْرٍ فَسَأَلَتْہُ مِیْرَاثَہَا، فَقَالَ: مَا اَعْلَمُ لَکِ فِیْ کِتَابِ اللّٰہِ شَیْئًا وَلَا اَعْلَمُ لَکِ فِیْ سُنَّۃِ رَسُوْلِ اللّٰہِ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم مِنْ شَیْئٍ حَتّٰی أَسْأَلَ النَّاسَ، فَسَأَلَ، فَقَالَ الْمُغِیْرَۃُ بْنُ شُعْبَۃَ: سَمِعْتُ رَسُوْلَ اللّٰہِ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم جَعَلَ لَھَا السُّدُسَ، فَقَالَ: مَنْ یَشْہَدُ مَعَکَ؟ أوْ مَنْ یَعْلَمُ مَعَکَ؟ فَقَامَ مُحَمَّدُ بْنُ مَسْلَمَۃَ، فَقَالَ: مِثْلَ ذٰلِکَ فَأَنْفَذَہُ لَھَا۔ (مسند احمد: ۱۸۱۴۳)
۔ سیدنا قبیصہ بن ذئویب ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ سے مروی ہے کہ ایک جدہ ،سیدنا ابوبکر ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ کے پاس آئی اور اپنی میراث کامطالبہ کیا، لیکن انہوں نے کہا: میں اللہ تعالی کی کتاب اور رسول اللہ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم کی سنت میں تو کوئی ایسی دلیل نہیں جانتا تو تیرے حق میں ہو، البتہ میں اس بارے میں لوگوں سے دریافت کرتا ہوں، پھر آپ ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ نے لوگوں سے پوچھا، سیدنا مغیرہبن شعبہ ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ نے کہا: میں نے رسول اللہ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم سے سنا ہے کہ آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے جدہ کے لئے چھٹا حصہ مقرر فرمایا تھا۔ سیدنا ابو بکر ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ نے کہا: اس پر تیرے ساتھ کون گواہی دے گا، پس سیدنا محمد بن مسلمہ ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ کھڑے ہوئے اور وہی بات کی جو سیدنا مغیرہ ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ نے کی، پس سیدنا ابوبکر ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ نے اس کے لیےیہ حصہ نافذ کر دیا۔
Musnad Ahmad, Hadith(6359)
Background
Arabic

Urdu

English