۔ (۶۴۵۷) عَنْ عَبْدِ الرَّحْمٰنِ بْنِ سُمَیْرَۃَ قَالَ: کُنْتُ أَمْشِیْ مَعَ عَبْدِاللّٰہِ بْنِ عُمَرَ فَاِذَا نَحْنُ بِرَأْسٍ مَنْصُوْبٍ عَلٰی خَشَبَۃٍ، قَالَ: فَقَالَ: شَقِیَ قَاتِلُ ھٰذَا، قَالَ: قُلْتُ: اَنْتَ
تَقُوْلُ ھٰذَا، یَا أَبَا عَبْدِالرَّحْمٰنِ؟ فَشَدَّ یَدَہُ مِنِّیْ، وَقَالَ أَبُوْ عَبْدِ الرَّحْمٰن: سَمِعْتُ رَسُولَ اللّٰہِ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم یَقُوْلُ: ((إِذَا مَشَی الرَّجُلُ مِنْ أُمَّتِیْ إِلَی الرَّجُلِ لِیَقْتُلَہَ فَلْیَقُلْ ھٰکَذَا فَالْمَقْتُوْلُ فِیْ الْجَنَّۃ وَالْقَاتِلُ فِیْ النَّارِ۔)) (مسند احمد: ۵۷۰۸)
۔ عبد الرحمن بن سمیرہ کہتے ہیں: میں سیدنا عبد اللہ بن عمر رضی اللہ عنہ کے ساتھ چل رہا تھا، اچانک ہم نے ایک سر دیکھا، جس کو ایک لکڑی پر لٹکایا گیا تھا، سیدنا ابن عمر رضی اللہ عنہ نے کہا: اس کا قاتل بد بخت ہوا، میں نے کہا: اے ابو عبد الرحمن! کیا تم یہ کہہ رہے ہو؟ انھوں نے اپنا ہاتھ مجھ سے چھڑاتے ہوئے کہا: میں نے نبی کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کو یہ فرماتے ہوئے سنا ہے کہ میری امت میں سے جب کوئی آدمی دوسرے کو قتل کرنے چلتا ہے تو قتل ہونے والا (آدم علیہ السلام کے بیٹے کی طرح) اس طرح کہے (اور ہاتھ نہ بڑھائے)، کیونکہ وہ مقتول جنت میں ہوگا اور قاتل دوزخ میں۔
Musnad Ahmad, Hadith(6457)